Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زاہد قریشی، امریکی تاریخ کے پہلے پاکستانی نژاد مسلمان وفاقی جج

ڈیموکریٹ کی اکثریت والے سینیٹ نے انہیں 16-81 ووٹوں سے منتخب کیا (فوٹو وی او آئی)
امریکی سینیٹ نے پاکستانی نژاد زاہد قریشی کی فیڈرل بینچ کے مجسٹریٹ جج کے طور پر تقرر کی منظوری دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق زاہد قریشی کو امریکی صدر جو بائیڈن نے نامزد کیا تھا۔ وہ امریکہ کی تاریخ میں پہلے مسلمان وفاقی جج ہیں۔
زاہد قریشی کے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے اور اس سے قبل وفاقی اور ملٹری پراسیکیوٹر کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔
ڈیموکریٹس کی اکثریت والے سینیٹ نے انہیں 16 کے مقابلے میں 81 ووٹوں سے منتخب کیا گیا۔
سینیٹ میں اکثریت کے رہنما چک شومر نے سینیٹ کے فلور پر کہا کہ ’امریکہ میں اسلام تیسرا بڑا مذہب ہے، لیکن کبھی کسی مسلمان کی فیڈرل بینچ میں تعیناتی نہیں ہوئی۔‘
روئٹرز نے زاہد قریشی سے رابطہ کیا، لیکن وہ اس تقرر پر بات کرنے کے لیے دستیاب نہیں ہو سکے۔
زاہد قریشی 2019 میں مجسٹریٹ تعینات ہونے سے پہلے نیو جرسی کی ایک لا فرم میں شراکت دار تھے۔
اس قبل وہ اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی، ہوم لینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ اسسٹنٹ چیف کونسل اور امریکی فوج میں بطور پراسیکیوٹر کام کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ زاہد قریشی سمیت نو افراد کو مارچ میں نامزد کیا گیا تھا۔ سینیٹ نے امریکی صدر کے نامزد کردہ دو اُمیدواروں کی منگل کے روز منظوری کی تصدیق کی تھی۔

شیئر: