Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابھا میں مقامی شہری کا نجی میوزیم ، سیاحوں میں مقبول

شہری کا کہنا تھا کہ یہ محض قدیم چیزیں نہیں بلکہ ہمارے اجداد کی تاریخ ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
ابھا میں ایک شخص نے اپنے گھر میں قدیم اشیا کا میوزیم کھول دیا۔ نادر اشیا جمع کرنے کے شوقین ’ابوطہ‘ کہنا ہے کہ یہ محض پرانی چیزیں نہیں بلکہ ان میں ہمارے اجداد کی تاریخ پوشیدہ ہے۔
ویب نیوز ’اخبار24 ‘ نے سعودی ٹی وی چینل کے پروگرام میں پیش کی جانے والی دستاویزی فلم میں کے حوالے سے کہا ہے کہ ابھا ریجن میں نجی میوزیم نہ صرف مقامی  بلکہ دیگر شہروں سے آنے والے سیاحوں میں بھی خصوصی طورپر مقبولیت حاصل کررہا ہے خاص کروہ افراد جو نوادرات کے شوقین ہیں ۔

نوادرات جمع کرنے کےلیے دوردراز کا سفر کیا (فوٹو، ٹوئٹر)

پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے ’ابوطہ ‘ کہنا تھا کہ ’ میوزیم میں رکھی گئی ان قدیم اشیا میں ہماری تاریخ پوشیدہ ہے ،میری ہمیشہ سے ہی یہی خواہش رہی تھی کہ قدیم اشیا جہاں بھی ہوں انہیں اکھٹا کیا جائے اسی شوق کی خاطر میں نے مختلف علاقوں کا اوربیرون ملک کا بھی سفرکیا اورجہاں بھی کوئی نادر چیز ملی خرید کراپنے میوزیم کی زینت بنا دی‘۔
میوزیم کے مالک ابوطہ کا مزید کہنا تھاکہ میوزیم بنانے سے قبل میں نے اپنے پاس موجود چند قدیم اشیا کو شہر کے ایک مقام پررکھا ۔ ایک بار دبئی میں منعقدہ تاریخی میوزیم میں شرکت کرنے کا موقع ملا جس کے بعد میں نے یہ ارادہ کرلیا کہ اپنے علاقے کی تاریخی اشیا پر مشتمل میوزیم قائم کروں گا۔
میوزیم میں پرانے لکڑی کے دروازے، زراعی آلات ، تلواریں ، خنجر، قدیم نوٹ  ، ہاتھ سے بنے ہوئے قالین ، قدیم عربی قہوے کے برتن، گراموفون قدیم سکے، بندوقیں ، روایتی لباس کے علاوہ بے شمار قدیم اشیا رکھی گئی ہیں۔
’ابوطہ ‘ نے اپنے گھر میں قائم میوزیم کے داخلی دروازے کو بھی قدیم طرز کا بنایا ہے جس سے عہد رفتہ کا تاثرملتا ہے۔

شیئر: