مصر اگلے پانچ برس میں سعودی عرب کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار
پوری عرب دنیا میں اقتصادی حالات بہتر ہو رہے ہیں (فوٹو: الاخباریہ)
سعودی وزارت تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اگلے پانچ برسوں کے دوران مصر کو اپنا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بنانا چاہتا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ڈاکٹر القصبی نے پیر کو قاہرہ میں سعودی مصری مشترکہ کمیشن کے اختتام پر مصری وزیر تجارت و صنعت نیفین جامع کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ شاہ سلمان، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے ہمسائے اور برادر ملک مصر کے لیے خیر سگالی کے جذبات پہنچانے کے لیے یہاں آئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شاہ سلمان کی ہدایت ہے کہ ’مصر کے ساتھ اقتصادی تعلقات مضبوط بنانے کے لیے کام کیا جائے۔‘
ماجد القصبی کا کہنا تھا کہ اس وقت مصر میں 6285 سعودی کمپنیاں 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا سرمایہ لگائے ہوئے ہیں۔ مصر میں سرمایہ کاری کے متعدد مواقع ہیں جبکہ مصر کے 285 تجارتی مارکے اور 518 سے زیادہ مصری کمپنیاں سعودی بازاروں میں کام کررہی ہیں۔
ان کے مطابق ’آنے والے دن بہت اچھے ہیں۔ مصر ہی نہیں بلکہ پوری عرب دنیا میں اقتصادی حالات بہت بہتر ہو رہے ہیں۔ دورہ مصر کا مقصد اقتصادی، تجارتی تعلقات کا معیار بلند کرنا اور درپیش رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔‘
اس موقع پر مصر کی وزیر تجارت نیفین جامع کا کہنا تھا کہ صدرعبدالفتاح السیسی کی ہدایت ہے کہ مصر اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ اور تجارتی لین دین میں حائل تمام رکاوٹیں دور کردی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ تجارتی کمیٹی کے اجلاس میں ماہرین کی پیش کردہ اہم سفارشات پر بحث ہوئی۔ دونوں برادر ملک کئی شعبوں میں تعاون کریں گے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں