Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ مکرمہ میں تاریخی اور تفریحی مقامات جہاں زائرین جانا چاہتے ہیں

جبل الفیل کی دیوہیکل چٹان 50 میٹر اونچی ہے- (فوٹو: اخبار 24)
 سعودی عرب میں مکہ مکرمہ مقدس شہر ہے۔ دنیا بھر سے زائرین یہاں آتے ہیں- یہاں دسیوں تاریخی مقامات موجود ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق لاکھوں زائرین ایسے ہوتے ہیں جنہیں مکہ کے ان تاریخی اور قابل دید مقامات کا علم ہی نہیں ہوتا۔

مکہ مکرمہ کلاک ٹاور دنیا کا بلند ترین کلاک ٹاور ہے۔ (فوٹو: اخبار 24)

کلاک ٹاور
مکہ مکرمہ کلاک ٹاور دنیا کا بلند ترین کلاک ٹاور ہے۔ یہ 40 میٹر طویل ہے اور سطح ارض سے اس کی اونچائی 400 میٹر ہے۔ مکہ مکرمہ میں ’ابراج البیت کمپلیکس‘ کے اوپر بنایا گیا ہے۔ کلاک کے اوپر دنیا کا سب سے بڑا چاند بنا ہوا ہے۔ یہ سطح حرم سے 601 میٹراونچا ہے۔
جبل الفیل 
یہ دیوہیکل چٹان 50 میٹر اونچی ہے۔ اس کی شکل ہاتھی نما ہے۔ اسی لیے اسے ہاتھی کا پہاڑ کہا جاتا ہے۔ چٹان کے اطراف ریتیلے علاقے میں کئی رنگین پہاڑ موجود ہے۔
الھجرہ روڈ
یہ وہ شاہراہ ہے جس سے پیغمبر اسلام نے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت کے موقع پر سفر کیا تھا۔ اس شاہراہ پر کئی مقامات ایسے ہیں جہاں رسول کریم نے قیام کیا تھا اور سفر ہجرت کے اہم واقعات پیش آئے تھے۔

جبل عرفات میں نہر زبیدہ ہے- (فوٹو: اخبار 24)

عین زبیدہ (نہر زبیدہ): 
جبل عرفات میں نہر زبیدہ ہے۔ نعمان کوہستانی سلسلے سے میدان عرفات تک اس نہر کے ذریعے پانی پہنچانے کا انتظام کیا گیا تھا۔ عرفات سے مزدلفہ تک یہ نہر عباسی دور میں قائم کی گئی تھی۔ خلیفہ ہارون الرشید کی بیگم ملکہ زبیدہ نے اپنے سفر حج کے موقع پر یہ نہر تیار کرائی تھی۔ 

جبل نور کو بعض مورخین جبل الاسلام کا نام دیتے ہیں- (فوٹو: اخبار 24)

جبل النور
اسے بعض مورخین جبل الاسلام کا نام دیتے ہیں۔ جبل عربی میں پہاڑ کے لیے بولا جاتا ہے۔ اس کے معنی اسلام کے پہاڑ کے ہیں۔ یہاں غار حرا ہے جہاں جہاں پیغمبر اسلام پر پہلی بار وحی نازل ہوئی تھی۔ 

غار حرا 634 میٹر کی بلندی پر واقع ہے- (فوٹو اخبار 24)

غار حرا: 
یہ 634 میٹر کی بلندی پر واقع ہے اور جبل النور کا حصہ ہے۔ مکہ مکرمہ کے  مشرق میں واقع ہے۔ مسجد الحرام سے اس کا فاصلہ چار کلومیٹر کا ہے۔ عرفات جاتے وقت بائیں جانب ہے۔

جبل ثور مسجد الحرام سے  4 کلو میٹر دوری پر ہے- (فوٹو اخبار 24)

غار ثور
یہ اسی نام کے پہاڑ میں واقع ہے۔ جبل ثور مسجد الحرام سے چار کلومیٹر دور جنوب میں واقع ہے۔ غار 1.25 میٹراونچا ہے جو فدار چٹان میں بنا ہوا ہے۔ اس کے دو دہانے ہیں۔ ایک مغرب کی جانب ہے جس سے پیغمبر اسلام اور ابوبکر صدیق داخل ہوئے تھے- دوسرا مشرق کی جانب ہے۔
زائرین یہاں تحائف خریدنے کے لیے آتے ہیں۔ دستی مصنوعات کثرت سے ملتی ہیں۔ اس سٹریٹ پر کئی بازار اور قہوہ خانے ہیں۔ 

عرب پارک میں ای گیمز ہال اور واکنگ ٹریک ہیں- (فوٹو اخبار 24)

جزیرہ نمائے عرب پارک
یہ ایک لاکھ 70 ہزار مربع میٹر کے رقبے میں پھیلا ہوا ہے۔ یہ مکہ جدہ روڈ اور مکہ الطائف روڈ کے درمیان واقع ہے۔ یہاں مقامی باشندے، مقیم غیرملکی اور زائرین سیر کے لیے آتے ہیں جبکہ دکانیں بھی موجود ہیں۔ 

الحسینیہ پبلک پارک میں کھیلوں کی مختلف سہولتیں ہیں- (فوٹو: اخبار 24)

الحسینیہ پبلک پارک
یہ بچوں، بڑوں سب کے لیے ہے- یہاں فٹبال سمیت مختلف کھیلوں کی سہولتیں اور واکنگ ٹریکس ہیں۔ ریستوران اور سبزہ زار بھی ہیں۔ 

حرمین شریفین عجائب گھر مکہ کے ام الجود محلے میں ہے- (فوٹو: اخبار 24)

حرمین شریفین عجائب گھر
یہ مکہ مکرمہ کے ام الجود محلے میں واقع ہے۔ اسی کے پہلو میں غلاف کعبہ فیکٹری ہے۔ یہاں اموی دور سے لے کر عصر حاضر تک مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی عمارت کی تاریخ اجاگر کی گئی ہے۔ یہاں غلاف کعبہ کے نمونے، بیت اللہ شریف کے دروازوں اور ستونوں کے ٹکڑے بھی رکھے ہوئے ہیں۔ قلمی نسخوں کا بھی ایک ہال ہے۔ 

مکہ عجائب گھر 1952 میں سکول کے طور  پر قائم ہوا تھا- (فوٹو: مکہ ٹوئٹر)

مکہ عجائب گھر
مکہ عجائب گھر 1952 میں سکول کے طور پر قائم ہوا تھا- پھر اسے مکہ اور حجاز کے تاریخی ورثے کے لیے مخصوص کر دیا گیا۔ یہاں مکہ مکرمہ اور سعودی عرب کے نوادر سجے ہوئے ہیں جو ماقبل تاریخ تک کے ہیں۔ یہاں جیولوجیکل تاریخ کو اجاگر کرنے والے ہال بھی ہیں۔ 

المعلاۃ قبرستان جبل الحجون کے دامن میں واقع ہے- (فوٹو: اخبار 24)

المعلاۃ قبرستان
یہ جبل الحجون کے دامن میں واقع ہے۔ اسے یہ نام اس لیے دیا گیا کیونکہ یہ مکہ مکرمہ کے بالائی علاقے میں واقع ہے۔ یہاں اور بھی کئی قبرستان ہیں۔ ایسا قبرستان بھی ہے جہاں زمانہ جاہلیت میں مردے دفنائے جاتے تھے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: