Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب دہشت گردی کی ہر قسم اور شکل کی مذمت کرتا ہے: وزیرخارجہ

سعودی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس سے خطاب کیا ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پیر کو انسداد دہشت گردی سے متعلق اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس میں کہا ہے کہ سعودی عرب ہر قسم اور ہر عنوان سے دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ دہشت گرد کارروائیوں کو ان کے مقاصد کے قطع نظر کبھی جائز نہیں قرار دیا جا سکتا۔
عرب نیوز کے مطابق ’انہوں نے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے اہداف پر عمل کریں جو کہ انسداد دہشت گردی حکمت عملی میں بیان کیے گئے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ’ دہشت  گردی جس میں بے گناہ افراد کی ہلاکت اور ان کی املاک کی تباہی اور دوسری طرف لوگوں کے خق خود ارادیت، خود مختاری اور غیر ملکی قبضے کے خلاف مزاحمت ان دونوں چیزوں میں فرق کرنا ہوگا‘۔
انہوں نے کہا کہ’ ہمیں ریاستوں کی طرف سے بھی کی جانے والی دہشت گردی کی بھی مذمت کرنی چاہیے‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ’ سعودی عرب دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف عالمی اتحاد کی تائید وحمایت کرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا‘۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے اتحاد میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بلانے پر اٹلی اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کا شکریہ ادا کیا جبکہ عالمی اتحاد میں شامل ہونے والے نئے ممبران کا خیر مقدم بھی کیا۔ 
انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ عالمی اتحاد میں شامل تمام ممالک داعش کے خلاف جنگ میں مل کر کام کرتے رہیں گے۔
فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’سعودی عرب داعش کے خلاف عالمی اتحاد کے کردار کو قدرو منزلت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اتحاد نے عراق اور شام میں داعش کا پھیلاؤ روکنے اور اس کی بیخ کنی میں فیصلہ کن کردار ادا کیا‘۔

’تمام تر کامیابیوں کے باوجود داعش کا خطرہ برقرار ہے(فوٹو ایس پی اے)

انہوں نے کہا کہ ’تمام تر کامیابیوں کے باوجود یہ حقیقت نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ داعش کا خطرہ برقرار ہے۔ لہذا سب کو مل  کر اس کی ناکہ بندی اور اس کے مکمل خاتمے کے لیے جدوجہد جاری رکھنا ہوگی‘۔ 
فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’سعودی عرب غیرملکی دہشتگرد جنگجوؤں کے رواج کے خاتمے، امن و استحکام کے فروغ، دہشتگرد تنظیم کی فنڈنگ اوراس کی آئیڈیالوجی کی مخالفت کے حوالے سے عالمی اتحاد کے شانہ بشانہ کام کرتا رہے گا‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’براعظم افریقہ اور اپنے عالمی دوستوں کے ساتھ  طریقہ کار طے کرنا اور باہمی تعاون کے ساتھ  آگے بڑھنا ہوگا۔ ہمیں یہ کام بین الاقوامی قانون کے مکمل احترام کے ساتھ انجام دینا ہے۔ علاقوں میں داعش کو قدم جمانے سے روکنے اور اس کی سرکوبی کی مہم جاری رکھنا ہوگی‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے روم کے اجلاس میں مبصر کی حیثیت سے افریقی ممالک کے وفود کا خیر مقدم کیا۔

شیئر: