Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تعلیم صرف کلاس روم تک ہی محدود نہیں‘

دی سائنس فار آل سوسائٹی سعودی وژن 2030 کے عین مطابق قائم کی گئی تھی(فوٹو عرب نیوز)
دی سائنس فار آل سوسائٹی کا آغاز مئی میں کیا گیا تھا جس کا مقصد معاشرے کی عموعی سطح کی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (ایس ٹی ای ایم) کے علم کو آسان سے سمجھنے والے مواد، تخلیقی میڈیا ٹولزاورانٹرایکٹو انیشیٹوز کے ذریعے بہتر بنانا ہے۔
نان پرافٹ سوسائٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین عبدالرحمن السلطان نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’کلاس رومز واحد جگہ نہیں جہاں سے کوئی بھی علم حاصل کر سکتا ہے۔‘
’سٹیڈیز سے پتہ چلتا ہے کہ سائنس کے ایکسپوژر کا سب سے بڑا حصہ سکول کے باہر ہوتا ہے۔ (ہمارا مقصد) سائنس کی اہمیت اور اس کے استعمال کے ساتھ ساتھ سیکھنے، تلاش اور تخلیقی صلاحیتوں کی ثقافت کو بھی فروغ دینا ہے۔‘
عبدالرحمن السلطان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دی سائنس فار آل سوسائٹی سوسائٹی کا مقصد سائنسی ان پٹ اور مواصلات کو عام کرنے کے لیے ایک عام معاشرتی اثرات مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ سائنسی ان پٹ اورمواصلات کو فروغ دینے والے سادہ سائنسی تصورات کو شامل کرکے رضاکارانہ اورغیر منفعتی کاموں میں سائنسی ان پٹ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دی سائنس فار آل سوسائٹی ماہرین کے مابین پل بنانے اور سائنسی پروگراموں، سیمینارز اور کانفرنسوں کےانعقاد، شعبوں میں جدت طرازی، ترقی اور ایس ٹی ای ایم کے میدانوں میں تحقیق کی سپورٹ کرنے اوران شعبوں میں معاشرتی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دی سائنس فار آل سوسائٹی سعودی وژن 2030 کے اہداف کے عین مطابق قائم کی گئی تھی جس میں نان پرافٹ تنظیموں کے سماجی اثرات کو زیادہ سے زیادہ شامل کیا جانا ہے۔
عبدالرحمن السلطان نے کہا کہ دی سائنس فار آل سوسائٹی کے 15 بانی ارکان ہیں لیکن ہم تین سالوں میں یہ تعداد 100 تک بڑھانے کی خواہش رکھتے ہیں۔‘

شیئر: