Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلم انڈسٹری اورسینما گھروں کے کن شعبوں میں سعودائزیشن ہوگی؟

پہلے مرحلے پر عمل درآمد نوے روز میں ہوگا- (فوٹو العربیہ)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے مملکت میں فلم انڈسٹری میں سعودائزیشن کے لیے گائیڈ لائن جاری کی ہے۔ یہ سعودائزیشن کے حوالے سے تمام سوالات اورجوابات پر مشتمل ہے۔
اخبار 24 کے مطابق پہلے مرحلے میں سینما گھروں اور ان سے متعلق تمام سرگرمیوں کی اسامیاں سعودیوں کے لیے ہوں گی۔ ٹکٹ جاری کرنا، سینما گھروں میں کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنا، سینما گھروں میں ریٹیل کے سودے اور نگرانی کے سارے کام سعودی کریں گے۔ اس حوالے سے سو فیصد سعودائزیشن ہوگی۔ 
بعض پیشوں پر غیرملکی بھی کام کرسکیں گے۔ مثلا فلم پروجیکٹر آپریٹر، ساؤنڈ آپریٹر، فلموں کے ٹیکنیشن، سینیئر شیف، معاون شیف، ویٹر اور ریستوران کے اہلکار غیرملکی ہوسکتے ہیں۔
وزارت افرادی قوت نے پابندی لگائی ہے کہ کسی بھی فلمی ادارے میں پندرہ فیصد سے زیادہ غیرملکی کارکن نہیں رکھے جاسکتے۔ اگر کسی ادارے میں دس سے کم کارکن ہوں گے تو ایسی صورت میں ایک غیرملکی کارکن تعینات کیا جاسکے گا۔ 
 دوسرے مرحلے میں سینما گھروں اور متعلقہ سرگرمیوں کو انجام دینے والے 50 فیصد تکنیکی پیشے سعودیوں کے لیے خاص ہوں گے۔ 
وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ مملکت کے تمام سینما گھروں پر نافذ ہوگا۔  سینما گھر یا کمرشل کمپلیکس میں واقع  کوئی بھی سینما اس پابندی سے مستثنی نہیں ہوگا سب کو سعودائزیشن کی پابندی کرنا ہوگی۔
وزارت افرادی قوت نے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے پہلے مرحلے میں نوے روز اور دوسرے مرحلے کے حوالے سے  360 دن کی چھوٹ دی ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: