Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تفریحات اور فلموں پر سعودی سالانہ اربوں ڈالر خرچ کررہے ہیں، جائزہ

 ریاض.... سوشل میڈیا پر دعوی ٰ کیا گیا ہے کہ سعودی شہری تفریجات اور فلموں پر سالانہ اربوں ڈالر خرچ کررہے ہیں ، سینما گھروں میں فلمیں دیکھنے کیلئے پڑوسی ممالک کا سفر کررہے ہیں ۔ سینما گھروں کے قیام کے بغیر مقامی سرمایہ کار فلم سازی پر دولت خرچ نہیں کریں گے۔ اس قسم کے خیالات کا اظہار کنگ فہد کلچرل سینٹر میں مختصر فلموں کے مسابقہ پروگرام کے بعد بڑے پیمانے پر کیا جانے لگا ہے۔ شائقین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ کنگ فہد کلچرل سینٹر میں مختصر فلموں کا مقابلہ سعودی عرب میں سینما گھروں پر پابندی اٹھانے کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سعودی شہری تفریحات اور ثقافت کے پیاسے ہیں۔ سعودی حکام سینما گھر کھولنے کی اجازت جلد دے دیں گے۔ خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس کی اجازت دینے کے بعد اسی اقدام کی توقع کی جارہی ہے۔ " الحوار الوطنی" (قومی مکالمہ) فلم کے ہدایتکار فیصل الحربی نے بتایا کہ سینما گھر معاشرے کے حقائق رائے عامہ کے سامنے لاتے ہیں ۔ الحربی کی تین فلمیں کنگ فہد کلچرل سینٹر میں دکھائی گئیں۔ ایک ویب سائٹ پر کہا جارہا ہے کہ سعودی عرب میں سینما گھروں کی بحالی مستقبل میں سیاحت اور تفریحات کا بنیادی مطالبہ ہے۔ سعودی عرب میں فلمساز سمجھتے ہیں کہ یو ٹیوب کے زمانے میں سینما گھروں پر پابندی کا کوئی فائدہ نہیں۔ کئی سعودی فلمیں بیرون مملکت کامیاب ہوچکی ہیں۔ ان میں ہیفاء المنصور کی فلم وجدہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں جسے 2013 ء کے دوران کئی فلمی میلوں میں دکھایا جاچکا ہے۔

شیئر: