Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی نیشنل واٹر کمپنی کی  نجکاری مہم  کی تنظیم نو

حکومت نے16مختلف شعبوں میں 160 ایسے منصوبوں کی نشاندہی کی ہے۔(فوٹو سعودی گزٹ)
وزارت ماحولیات ، پانی و  زراعت (MWA) نےسعودی عرب میں وسیع تر نجکاری کی حکمت عملی  اپناتے ہوئے نیشنل واٹر کمپنی (NWC) کے  زیر تحت فراہمی آب  کی تنظیم نو کا مرحلہ  وار پروگرام شروع کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق گذشتہ روز اتوار کو  ماحولیات ، پانی  و زراعت کے  وزیر عبدالرحمٰن الفضلی نے  مملکت کے مغربی علاقوں میں  مکہ مکرمہ کے گرد و نواح اور جنوبی علاقوں میں عسیر، جازان، نجران اور الباحہ کے علاقوں میں ایسے دو منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔

اثاثوں کی نجکاری میں اضافہ وژن 2030 پروگرام کا بنیادی حصہ ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

مغربی اور جنوبی علاقوں میں نیشنل واٹر کمپنی کی جانب سے ابتدائی طور پر نجکاری کی تنظیم نو کا یہ منصوبہ 13 علاقوں کو چھ  حصوں میں ضم کرنے کے منصوبوں کی  بنیاد ہے۔ اس کے بعدیہ منصوبے مرکزی انتظام کے تحت کام کریں گے۔
نئے اقدام کے تحت  سال کے آخر تک پانی کی تقسیم کے شعبے کو مکمل طور پر اس نظام سے مربوط کردیا جائے گا۔
نیشنل واٹر کمپنی نے جاری ہونے والے پریس بیان میں کہا ہےکہ اس انضمام کا عمل اس صنعت کو نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے تیار کرنے کے لئے ترتیب دیا گیا تھا تاکہ  فراہمی آب میں آپریشنل عمل کی استعداد کار کو بڑھایا جاسکے ، تکنیکی خامیوں کو  دور کیا جاسکے اور ٹیکنالوجی اور تکنیکی مہارت کے لیے مقامی افراد کو مواقع فراہم کئے  جاسکیں۔
واضح رہے کہ سرکاری اثاثوں کی نجکاری میں اضافہ وژن 2030 پروگرام کا بنیادی حصہ ہے۔
سعودی وزیرخزانہ محمد الجدعان نےمئی میں کہا تھا کہ مملکت اپنے نجکاری پروگرام کے ذریعہ آئندہ  چار برسوں میں تقریبا 55 ارب ڈالر اکٹھا کرنا چاہتی ہے۔

تنظیم نو کا یہ منصوبہ 13 علاقوں کو چھ حصوں میں ضم کردے گا۔ (فوٹو عرب نیوز)

فنانشل ٹائمزکی رپوٹ کے مطابق وزیر خزانہ الجدعان نے مزید کہا کہ وہ اثاثوں کی فروخت کے ذریعے 38 بلین ڈالر اور سرکاری  و نجی شراکت کے ذریعے 16.5 بلین ڈالر اکٹھا کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔
سعودی حکومت نے16مختلف شعبوں میں 160 ایسے منصوبوں کی نشاندہی کی ہے جن میں 2025 تک اثاثوں کی فروخت اور سرکاری نجی شراکت شامل ہے۔
اثاثوں کی فروخت میں سرکاری ملکیت والے ہوٹلوں، ٹیلی ویژن کے نشریاتی ٹاورزکے علاوہ پانی  صاف کرنے کے پلانٹ شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ  اس منصوبے میں عوامی سرمایہ کاری فنڈ کے اداروں یا سعودی آرمکو کے دوسرے اثاثوں کی فروخت شامل نہیں۔
قومی نجکاری مرکز نے مارچ میں نجکاری منصوبوں کو تشکیل دینے کا اعلان کیا  تھا۔ وہ نجکاری کے منصوبوں سے متعلق معلومات اور دستاویزات کا جامع مرکزی ڈیٹا بیس ہے۔
 

شیئر: