Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جانسن اینڈ جانسن ویکسین لگوانے کے بعد ’انوکھی اعصابی بیماری میں مبتلا ہونے کا امکان‘

گیلین بیئر سینڈروم ایک اعصابی بیماری ہے جس میں جسم کا مدافعتی نظام اعصابی خلیوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ میں ادویات کے ریگولیٹری ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کورونا وائرس کی ویکسین جانسن اینڈ جانسن کے انتباہی لیبل کو اپڈیٹ کیا ہے جس میں انوکھی اعصابی بیماری گیلین بیری سینڈروم میں مبتلا ہونے کے خطرے میں اضافے کی معلومات شامل کی گئی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ویکسین کے تحفظ کی نگرانی کے ادارے کی رپورٹ کے جائزے کے بعد حکام نے تصدیق کی ہے کہ ویکسین کی خوراکیں لینے والے 100 افراد میں گیلین بیری سینڈروم کی تشخیص ہوئی۔
ان میں سے 95 افراد کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت ہے جبکہ ایک ہلاکت بھی رپورٹ ہوئی ہے۔
گیلین بیئر سینڈروم ایک اعصابی بیماری ہے جس میں جسم کا مدافعتی نظام اعصابی خلیوں کو نقصان پہنچاتا ہے جو پٹھوں کی کمزوری اور بہت سے سنگین کیسز میں فالج کا بھی سبب بن سکتا ہے۔
امریکہ میں یہ مرض ہر سال 3000 سے 6000 افراد کو متاثر کرتا ہے اور بہت سے مریض اس سے شفایاب بھی ہو جاتے ہیں۔
نئے انتباہی لیبل کے مطابق ’زیادہ تر افراد میں ویکسین کی خوراک لینے کے 42 دنوں کے بعد علامات ظاہر ہوئیں اور ایسا ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔‘

نئے انتباہی لیبل کے مطابق ’زیادہ تر افراد میں ویکسین کی خوراک لینے کے 42  دنوں کے بعد علامات ظاہر ہوئیں۔‘ (فوٹو: ہیلتھ لائن ڈاٹ کام)

اگر کسی کو کمزوری یا جسم کے حصے خصوصاً ہاتھ اور پیر سُن ہوتے محسوس ہوں تو اسے فوراً طبی امداد کے لیے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ یہ حالت بگڑ بھی سکتی اور جسم کے دیگر حصوں تک بھی پھیل سکتی ہے۔
چلنے پھرنے میں مشکل، بولنے، چبانے اور نگلنے مٰں مسئلہ، دہرا دکھائی دینا، یہ وہ علامات ہیں جن کے ظاہر ہونے کے بعد ہنگامی بنیادوں پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن امراض کی روک تھام اور بچاؤ کے سینٹر کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہے اور (ویکسین کے) فوائد کے ساتھ ساتھ اس سے لاحق ہونے والے خطرات کا بھی تعین کر رہا ہے۔
کورونا ہی نہیں بلکہ موسمی انفلوئزا اور جِلدی بیماری سے بچاؤ کی ویکسین کے استعمال کے بعد بھی گیلین بیئر سینڈروم کی شکایت سامنے آئی تھی۔
لیکن ابھی تک موڈرینا اور فائزر بائیو این ٹیک ویکسینز میں اس سے ملتی جلتی کوئی علامت سامنے نہیں آئی ہے۔

شیئر: