Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں سفارتکاروں کے رواں سال حج پر تاثرات

متعلقہ شعبوں اور حج کمپنیوں کے مابین انتہائی بہترین تعاون حیرت انگیز تھا۔ (فوٹو گلف نیوز)
سعودی عرب میں موجود مختلف ممالک کے سفارتی عملے نے رواں سال کورونا وائرس کے باعث محدود عازمین کے ساتھ حج کے متعلق اپنے تاثرات انتہائی جذباتی انداز میں بیان کئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اس سال صرف 60 ہزار عازمین نے حج ادا کرنے کی سعادت حاصل کی ہے۔رواں سال اس بات پر بھرپور توجہ دی گئی کہ عازمین کورونا وائرس سے مکمل بچاو کے ساتھ اپنے حج کے تمام ارکان آسانی سے مکمل کر سکیں۔

حج کو غیر معمولی بنانے کے ساتھ  اعلی سطح کے حفاظتی اقدامات تھے۔ (فوٹو عرب نیوز)

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مصر کے سفارت خانے کے قونصلر محمود النشرتی کا یہ پہلا حج تھا۔ 
مصری قونصلر نے اس موقع پر دیگر ممالک سےتعلق رکھنے والے بہت سے لوگوں سے ملاقات کی۔
ان کا کہنا ہے کہ حج کے دوران مختلف ممالک کے افراد کے ساتھ اپنے تجربات اور دینی علم کا تبادلہ کرنے کا ایک اہم موقع تھا۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ عرفات کے میدان میں ، ایک مقدس مقام سے دوسرے مقام تک کا سفر انتہائی متبرک ہے جس کی بے انتہا اہمیت ہےاور اس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔
اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو اس مقدس سفر کا تجربہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے کیونکہ اس خاص اور مقدس سفر کے بارے میں سننا یا جاننا اور اس سفر پر موجود ہونا دو الگ تجربات ہیں۔

دوران حج مختلف ممالک کے افراد سے تجربات کا تبادلہ کرنے کا اہم موقع تھا۔ (فوٹو گلف نیوز)

جدہ میں جنوبی افریقہ کے قونصل جنرل محمد قاسم جبریل کا کہنا ہے کہ  ان کا سب سے اہم اور روحانیت سے بھرپور خاص لمحہ یوم عرفہ تھا ۔ جب اللہ تعالی اپنے فرشتوں کو گواہ بنا کر فرماتے ہیں کہ آج کے دن اس میدان میں جمع تمام حجاج کے گناہ معاف کرتا ہوں۔
قونصل جنرل کا کہنا ہے کہ میں خصوصی طور پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اس حج کے لیے کئی گئی تمام عظیم خدمات پر بھرپور شکریہ ادا کرتا ہوں۔
جدہ میں انڈونیشین قونصلیٹ میں حج و عمرہ کے قونصلر عندانگ جمالی عمان کا کہنا  کہ   اگرچہ انہوں نےاس سے قبل بھی حج ادا کیا تھا مگر اس سال  کے حج نے حقیقت میں ان کی خوشی اور سکون میں بے انتہا اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب میں مشاعر مقدسہ میں تھا، تو میں نے کھانے پینے کے سامان کی ترسیل اور آرام کے لیے مہیا کی گئی سہولتوں کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق بہترین خدمات حاصل کیں۔

مقدس سفر کے بارے میں سننا  اور اس سفر پر موجود ہونا دو الگ تجربات ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)

انڈونیشین قونصلر کا کہنا تھا کہ  ایسی ناقابل یقین خدمات کی انجام دہی کے لیے متعلقہ شعبوں اور حج کمپنیوں کے مابین انتہائی بہترین تعاون حیرت انگیز تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جمرات میں ایک سے دوسری جگہ پہنچانے کی سہولت قابل فخرعمل تھا۔
جدہ میں پاکستان کے قونصل خانہ  سے تعلق رکھنے والے ابو نصر شجاع اکرم نے اس سال دوسرا حج کیا ہے۔ ابو نصر نے بتایا ہے کہ اس سفر پر ہر ہر موقع پر ایک خاص قسم  کا احساس ہوتا ہے۔
انہوں نے جذباتی انداز میں بتایا کہ سفر حج میں آپ واقعتا یہ محسوس کرتے ہیں کہ آپ روحانی طور پر قادر مطلق کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور وہ آپ کی بات سن رہا ہے۔
شجاع اکرم نے سعودی حکام کی جانب سے رواں سال حج کو غیر معمولی بنانے کے ساتھ ساتھ وہاں موجود ہر حاجی کے لئے اعلی سطح کے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لئے کی جانے والی کوششوں پر شاہ سلمان اور ولی عہد کادلی طور پر شکریہ ادا کیا ہے۔

شیئر: