Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگ عبد اللہ اکنامک سٹی، موسم گرما میں مقبول سیاحتی مقام

جدہ کے شمال میں تقریباً ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے باشندے اپنے قریب ترین سیاحتی مقامات کی طرف جا رہے ہیں کیونکہ کنگ عبد اللہ اکنامک سٹی (کے اے ای سی) دھوپ میں کچھ زیادہ تفریح فراہم کرتی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ شہر جدہ کے شمال میں تقریباً ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے۔ اس نے ينبع، رابغ اور جدہ کے رہائشیوں کے لیے ایک منی گیٹ وے کا کام کیا ہے۔
اس موسم گرما میں یہ ایک مقبول مقام رہا ہے کیونکہ سعودی ٹورازم اتھارٹی نے رواں برس جون سے’اوور سمر، یوور موڈ ‘ کے سلوگن کے تحت اپنے پورٹل سعودی عرب سپرٹ کے ذریعے سمر آف سعودی عرب2021 کے لیے پروگرام شروع کیا ہے۔
جدہ کی رہائشی 27 سالہ راحف میر گرمیوں کے دوران کنگ عبد اللہ اکنامک سٹی میں اپنے دوستوں کے ساتھ آتی رہتی ہیں اور اس علاقے کی کچھ سہولتیں اور تفریحی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا  کہ ’میں نے اور میرے پانچ دوستوں نے کرائے پر بائیکس لیں اور ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں آسانی کے ساتھ سے سفر کیا۔ یہ اطمینان بخش ہے۔ اس سے ہمیں اپنی روزمرہ کی زندگی سے وقفہ ملتا ہے۔‘
راحف میر نے کہا کہ وہ یام بیچ جانا پسند کرتی ہیں اور وہ ساحل پر صاف پانی دیکھ کر حیران رہ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ جدہ سے بمشکل ایک گھنٹہ کی دوری پر ہے لیکن آپ واضح طور پر فرق دیکھ سکتے ہیں۔‘
کنگ عبد اللہ اکنامک سٹی کی طرف جانا ایک محفوظ خیال ہے کیونکہ ہم جلد کسی بھی وقت بیرون ملک سفر کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔‘
جدہ کی ایک اور رہائشی  صالح المریشد نے کچھ ہفتے قبل پہلی بار کنگ عبد اللہ اکنامک سٹی کا دورہ کیا تھا انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ وہ پہلے ہی وہاں جانے کا ارادہ کر رہی ہیں۔

سٹی کے مرکز میں ورلڈ کلاس 18 ہول چیمپیئن شپ گالف کورس ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے کہا کہ ’مجھے شہر کی وسیع و عریض جگہوں سے پیار تھا اور ہر چیز بالکل نئی لگتی تھی۔ ماحول بہت اچھا تھا۔ ہوٹل کے عملے سے لے کر بیچ لائف گارڈز اور اس سے بھی زیادہ مہمان نوازی اس سے کہیں بہتر تھی۔‘
کورونا کی عالمی وبا کے حفاظتی اقدامات پر عمل پیرا ہونے کے بعد صالح المریشد اور ان کے دوستوں نے لیگون زون میں پیور بیچ جانے کا انتخاب کیا کیونکہ یام بیچ اپنے کوٹے تک پہنچ گئی تھی۔
صالحا لمریشد نے کہا کہ ’ہجوم کو بہتر طور پر سنبھالا جا سکتا ہے خاص طور پر ہمارے پاس ابھی کچھ ہفتوں کا وقت باقی ہے۔ اس کے علاوہ موسم حیرت انگیز تھا۔ اگرچہ اب بھی سخت گرمی ہے لیکن ہر چیز انتہائی خوشگوار تھی۔‘
کنگ عبد اللہ اکنامک سٹی کے مرکز میں واقع ورلڈ کلاس 18 ہول چیمپیئن شپ گالف کورس، رائل گرینز گالف اور کنٹری کلب ہے جہاں شائقین اور پیشہ ور افراد ایک دوسرے سے رابطے کر سکتے ہیں۔
ایسے افراد جو واٹرسپورٹ کی سرگرمیوں میں دلچسپی رکھتے ہیں بے لا سن مرینا یاٹ کلب انہیں ڈائیونگ اور سنورکلنگ جیسی مختلف سرگرمیاں فراہم کرتا ہے۔
وہ دن میں چھ گھنٹے تک سپورٹس یا لائن فشنگ کی پیش کش بھی کرتے ہیں کیونکہ کشتیاں 10 افراد کو لے جا سکتی ہیں۔

شیئر: