Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر: انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پریورپی پارلیمان کے ارکان کاخط

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے یورپین پارلیمنٹ کے ارکان کے خط کا خیرمقدم کیا ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
یورپین پارلیمنٹ کے 15 ارکان نے یورپین کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن کو ایک خط میں انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خراب صورتحال کی جانب توجہ دلائی ہے۔ 
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے سنیچر کو یورپین پارلیمنٹ کے ارکان کے خط کا خیرمقدم کیا ہے۔
یوپی کمیشن کی صدر اور نائب صدر کے نام خط میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں شہری سنہ 2019 میں خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے مسلسل مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
خط میں یورپین کمیشن کی صدر کو بتایا گیا ہے کہ ’انٹرنیشنل ہیومن راٹس واچ کی سنہ 2021 کی رپورٹ اور اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی سنہ 2018 اور 2019 کی رپورٹس میں جموں و کشمیر کے شہریوں کی مشکلات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔‘
پورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے خط میں کہا ہے کہ ’کشمیر میں صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکنوں کو مقامی شہریوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ عبوری حراست میں لینے اور شہریوں کو اکھٹا ہونے سے روکنے کے لیے دفعہ 144 کے قانون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔‘
خط کے مطابق ’بدقسمتی سے گذشتہ چند برسوں میں انڈین حکومت کی جانب سے دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خاتمے کے لیے بنائے گئے قوانین عمومی طور پر مقامی کشمیری باشندوں کے خلاف استعمال کیے گئے۔‘
خط میں یورپین کمیشن کے صدر کو بتایا گیا کہ ’انسانی بحران کے ساتھ جموں و کشمیر کا معاملہ جنوبی ایشیا کا طویل ترین تنازع ہے۔ دو ایٹمی طاقت کی حامل ریاستوں کے درمیان کسی بھی قسم کی غلطی بدترین نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔‘
’عالمی انسانی حقوق، بنیادی آزادیوں اور عالمی آرڈر کے قانون کے چیمپیئن ہونے کی وجہ سے یورپی یونین کو جموں و کشمیر کے باشندوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر آواز بلند کرنی چاہیے۔‘
خط میں کہا گیا ہے کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ یورپی یونین کو اپنے پارٹنرز انڈیا اور پاکستان سے اس چیز کے لیے تعاون کرنا چاہیے کہ ان کو کشمیریوں کے حقوق کی ادائیگی پر تیار کیا جائے جن کا عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں وعدہ کیا گیا ہے۔ ‘
پاکستان نے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر یورپین پارلیمنٹ کے ارکان کے خط کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ خط انڈیا زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دنیا کے مسلسل ظاہر کیے جانے والے تحفظات کی عکاسی کرتا ہے۔‘

 

شیئر: