Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیش کی 2024 کی طلبہ تحریک کے رہنما سنگاپور کے ہسپتال میں چل بسے

شریف عثمان ہادی طلبہ کی احتجاجی تنظیم انقلاب منچا کے سینیئر رہنما تھے  اور انڈیا کے سخت ناقد رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
بنگلہ دیش کی 2024 کی طلبہ تحریک کے اہم  رہنما، جو قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد علاج کے لیے سنگاپور منتقل کیے گئے تھے، جمعے کوہسپتال میں انتقال کر گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنگاپور کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا  کہ ’ڈاکٹروں کی بہترین کوششوں کے باوجود، مسٹر (شریف عثمان) ہادی اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جانبر نہ ہو سکے۔‘
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 15 دسمبر کو شریف عثمان ہادی کے قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد علاج کے لیے سنگاپور بھیجا تھا۔
پھچلے جمعے کو نقاب پوش حملہ آوروں نے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک مسجد سے نکلتے ہوئے شریف عثمان پر فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں وہ کان میں گولی لگنے سے زخمی ہو گئے۔
یہ فائرنگ اس اعلان کے ایک دن بعد ہوئی جب حکام نے طلبہ کی قیادت میں ہونے والی اس تحریک کے بعد پہلے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا تھا، جس نے شیخ حسینہ کی آمرانہ حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔
شریف عثمان ہادی طلبہ کی احتجاجی تنظیم انقلاب منچا کے سینیئر رہنما تھے  اور انڈیا کے سخت ناقد رہے ہیں۔
پیر کے روز ڈھاکہ میں سینکڑوں مظاہرین نے فائرنگ کے واقعے کی مذمت کے لیے احتجاج کیا۔
گذشتہ دو دنوں سے بنگلہ دیش میں شریف عثمان ہادی پر حملے اور انڈیا کی جانب سے شیخ حسینہ واجد کو بنگلہ دیش کے حوالے نہ کرنے کے خلاف احجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔

شیئر: