Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ثقافتی شعبے میں 20 ارب ڈالر آمدنی اور ایک لاکھ ملازمتیں نکلیں گی

تین سال قبل ہی ثقافتی ترقی کو فروغ دینے کا ہدف رکھا گیا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب عالمی شراکت داروں بشمول معروف بین الاقوامی عجائب گھروں کے ساتھ شراکت داری کی خواہش رکھتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا ہے کہ اس سے  ثقافتی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی آمدنی اور ایک لاکھ ملازمتیں  نکلیں گی۔
گذشتہ سال جی 20 اجلاس میں سعودی عرب نے اپنے سرمایہ کاری ایجنڈے میں ثقافت کو سب سے آگے رکھا تھا۔

نجی شعبہ ثقافتی ترقی میں اہم کردار ادا کررہا ہے، نئی حکمت عملی سے فائدہ ہوگا (فوٹو: عرب نیوز)

سعودی وزارت ثقافت میں حکمت عملی اور پالیسی کے سربراہ راکان التوق نے گذشتہ روز اتوار کو اپنے انٹرویو میں بتایا کہ ’تین سال قبل ثقافتی ترقی کو فروغ دینے کا ہدف رکھا گیا۔‘
وزارت ثقافت کی جانب سے نشاندہی کی گئی ہے کہ یہ شعبہ پہلے ہی مقامی اور بیرون ملک نجی کمپنیوں کی دلچسپی اپنی جانب مبذول کرا چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سرکاری شعبے کے علاوہ نجی شعبہ بھی ثقافتی ترقی میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور سعودی عرب کو اس نئی حکمت عملی سے فائدہ ہوگا۔
وزارت ثقافت 11 وقف کمیشنوں اور 16 شعبوں کے ساتھ اب معاشی سرگرمیوں کی بنیاد رکھنے کے لئے مصروف عمل ہے۔
راکان التوق نے وضاحت کی کہ ’ثقافت کے شعبے کو اس نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے جس طرح دیگرعوامی ملکیت والے شعبوں کو دیکھا جاتا ہے۔‘

شعبہ ثقافت بیرونی کمپنیوں کی دلچسپی اپنی جانب مبذول کرا چکا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

وزارت ثقافت کے ترجمان نے بتایا کہ غیرمنافع بخش تنظیمیں مملکت میں بہت سی نجی سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں، جیسے بصری فنون لطیفہ کا شعبہ، اس کے علاوہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم میں بنیادی ڈھانچے کے قیام کے مواقع موجود ہیں۔
اس طرح کی سرمایہ کاری میڈیا اور دیگر علاقائی کمپنیوں نے پہلے ہی شروع کی رکھی ہے۔
میوزیم کے شعبے میں وزارت نے دنیا بھر میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ  کئی بار بات چیت کی ہے۔
جلد ہی سعودی عرب کا وقف عجائب گھروں کے بارے میں اپنی  حکمت عملی کا آغاز کرے گا اور دنیا بھر کے دیگر عجائب گھروں کے ساتھ شراکت داری قائم ہو گی۔
میوزیم کمیشن آئندہ چند ماہ میں اس شعبے کو مزید ترقی دینے کے لیے مواصلاتی حکمت عملی شروع کرے گا۔

غیرمنافع بخش تنظیمیں مملکت میں بہت سی نجی سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)

قومی ثقافتی حکمت عملی میں تین اہم خاکے پیش کیے گئے ہیں۔ ثقافت طرز زندگی کے طور پر، ثقافت معاشی ترقی کے ہتھیار کے طور پر اور ثقافتوں کے درمیان تبادلے کے طریقہ کار۔
پہلے ا قدام کے طور پر سعودی عرب میں مقامی کمیونیٹیز کو جوڑنے کے ذریعے ثقافت کو طرز زندگی کے طور پر دیکھا گیا ہے۔
جہاں تک معاشی ترقی کے کلچر کا تعلق ہے، اس میں تخلیقی صنعتوں میں ثقافت دیکھی جائے گی جس سے سعودی عرب کو 2030 تک جی ڈی پی میں تین فیصد اضافہ نظر آ رہا ہے۔
آخرمیں سعودی عرب ثقافت کےعالمی تبادلے کو ترقی دینے اور جی 20 اور یونیسکو جیسے انٹرنیشنل پلیٹ فارم سے اسےعام کرنے میں دلچسپی لے رہا ہے۔
 

شیئر: