Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجران کا تار یخی علاقہ عالمی ثقافتی ورثے میں شامل

سعودی عرب کے چھ مقامات عالمی ثقافتی ورثے میں درج ہیں( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیر ثقافت، ہیریٹیج اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین اور قومی کمیٹی برائے تعلیم وسائنس و ثقافت کے چیئرمین شہزادہ بدر بن عبداللہ نے کہا ہے کہ نجران کے ’حمی ثقافتی علاقے‘ کو یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کرلیا ہے۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق چین کے شہر فوزہو میں عالمی ثقافتی ورثے کی کمیٹی کے 44 ویں اجلاس میں نجران ریجن کے ’حمی ثقافتی علاقے‘ کو عالمی سطح پر اہم علاقے کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ 

چٹانوں پر مختلف نقوش بنیں ہیں جو عہد رفتہ کی یاد گارہیں(فوٹو ایس پی اے)

وزیر ثقافت نے مزید کہا اس علاقے کو عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کرنے کے بعد اب تک سعودی عرب کے چھ مقامات اس عالمی سطح پر ثقافتی ورثے میں درج کیے جاچکے ہیں جن میں 2008 میں الحجر، الدرعیہ 2010 ، جدہ کا تاریخی علاقہ 2014 ، حائل کے چٹانی نقوش والا علاقے 2015 اور الاحسا کا واحہ علاقہ جسے 2018 میں یونیسکو میں شامل کیا گیا تھا۔ 
’حمی ثقافتی علاقہ‘ جو نجران کمشنری میں واقع ہے تقریبا 557 کلومیٹر پرمحیط ہے یہاں چٹانوں پر مختلف نقوش بنیں ہیں جو عہد رفتہ کی یاد گارہیں۔ 

سعودی عرب کا خطہ انسانی تہذیب وتمدن کے آثار سے مالامال ہے(فوٹو ایس پی اے)

یہ علاقہ عہد قدیم میں جنوبی سمت سے جزیرہ العرب آنے والے تجارتی قافلوں کی گزرگاہ تھا۔ اس کے علاوہ اس امر کا بھی امکان ہے کہ یہاں اس دور میں مرکزی بازار رہا ہو۔ 
علاقے کی چٹانوں پرکنندہ نقوش عہد ماضی میں مروجہ رسم الخط سے عبارت ہیں جن میں قدیم ثمودی رسم الخط ، نبطی، مسند الجنوبی، یونانی اور عربی نقوش بھی واضح ہیں جو اسلام سے قبل رائج تھے جنہیں موجودہ عربی رسم الخط کا آغاز بھی کہا جاسکتا ہے۔ 
وزیر ثقافت کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سعودی عرب کا خطہ انسانی تہذیب وتمدن کے آثار سے مالامال ہے۔ 

شیئر: