Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہری اور غیر ملکی سفارتکار بھی پاکستانی آموں کے دلدادہ

فیسٹول میں مختلف اقسام کے پاکستانی آم سجائے گئے( فوٹو اردونیوز)
سعودی عرب کے شہر جدہ میں پاکستان قونصلیٹ کے زیر اہتمام منگل کی شب قونصل جنرل خالد مجید کی رہائش پر پاکستان کے یوم آزادی کی مناسبت سے مینگو فیسٹول کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف اقسام کے آم سجائے گئے۔
مہمانوں میں جدہ اور مکہ چیمبر آف کامرس کے عہدیدار، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نمایاں سعودی شہری، سفارتکار اور خواتین بھی موجود تھیں۔
تقریب کے مہمان خصوصی سعودی وزارت خارجہ مکہ ریجن کے ڈائریکٹر جنرل مازن حمد الحملی تھے۔
مینگو ڈپلومیسی کے تحت فیسٹول میں شرکت کے لیے آنے والے سعودی شہریوں اور سفارتکاروں  کے خیر مقدم کے لیے قونصل جنرل خالد مجید، کمرشل قونصل وحید شاہ اور قونصلیٹ کے دیگر افسرا ن پیش پیش تھے.

مہمان خصوصی سعودی وزات خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل مازن حمد الحملی تھے۔( فوٹو اردونیوز)

مہمانوں کو پاکستانی آم کی مشہور اقسام چکھنے کے لیے پیش کی گئی،مینگو شیک اور آم سے تیار کردہ دیگر اشیا سے بھی تواضح کی گئی۔ سعودی شہری اور غیر ملکی سفارتکار پاکستانی آموں کے دلدادہ نکلے۔
قونصل جنرل نے مہمان خصو صی کے ہمراہ آم سے تیار کردہ کیک کاٹا۔ مہمانوں کو تحائف بھی دیے گئے۔
یاد رہے کہ پاکستان دنیا میں آم پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ پاکستانی آم اپنے ذائقے اور خوشبو کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔
سعودی عرب میں گرمیوں کے آتے ہی پاکستانی کمیونٹی اور مقیم غیرملکیوں کے ساتھ سعودی شہری بھی پاکستانی آموں کے منتظر رہتے ہیں۔

قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ ہم نےدو ایونٹ نیشنل ڈے اور مینگو کو اکٹھا کیا ہے( فوٹو اردونیوز)

اس موقع پر اردونیوزسے گفتگو کرتے ہوئے قونصل جنرل خالد مجید نے کہا کہ ’ہم نے دو ایونٹ نیشنل ڈے اور مینگو کو اکٹھا کیا ہے۔ 14 اگست کی خوشیاں منا رہے ہیں اور دوسری طرف مینگو سیزن بھی ہے‘۔
انہو ں نے کہا کہ ’پاکستانی مینگو کی پوری دنیا میں مانگ ہے جو اپنی خوشبو، معیار اور ذائقے کی وجہ سے مشہور ہے‘۔
قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ’ ہم نے سعودی بزنس کمیونٹی کو یہاں مدعو کیا ہے۔ کئی ملکوں کے قونصل جنرل اور سفارتکار بھی موجود ہیں۔ ہماری اس کاوش سے یوم آزادی سے ہماری محبت کا میسج جائے گا‘۔
’سعودی بزنس کمیونٹی میں مینگو سمیت پاکستانی فوڈ پراڈکٹس کو فروغ دینے کی ہماری جو کاوشیں ہیں اسے مزید بہتری آئے گی اور ہم مینگو کی تشہیر کر سکیں گے‘۔

قونصل جنرل نے مہمان خصو صی کے ہمراہ آم سے تیار کردہ کیک  کاٹا(فوٹو اردونیوز) 

انہوں نے مزید  کہا کہ ’پاکستان اور سعوی عرب کے درمیان مشترکہ ثقافت اور روایات کا قدیم رشتہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہی رشتہ باہمی تجارت  کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا‘۔
’ اس قسم کی تقریبات سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ ملتا ہے۔ امید ہے آنے والے دنوں میں نہ صرف پاکستانی آم بلکہ دیگر مصنوعات کے لیے سعودی عرب میں بڑی مارکیٹ بننے کی گنجائش موجود ہے‘۔
پاکستان قونصلیٹ کی ہیڈ آف چانسلری  فوزیہ فیاض نے کہا کہ ’پاکستانی پراڈکٹس متعارف کرانے کے لیے سعودی خواتین کو بھی ہم نے ٹارگٹ کیا ہے۔ آج کے ایونٹ میں خواتین بھی موجود ہیں‘۔

پاکستانی مصنوعات کے لیے سعودی عرب میں بڑی مارکیٹ بننے کی گنجائش ہے۔(فوٹو اردونیوز)

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے کہ قونصلیٹ کےتحت کی جانے والی کوشیشیں کامیابی سے ہمکنا ر ہوں گی جس طرح ہم مینگو کو متعارف کرا رہے ہیں مستقبل مییں ہم دیگر پراڈکٹس کو بھی متعارف کرائیں گے۔ سعوی مردوں کے ساتھ خواتین کو بھی ٹارگٹ کریں گے‘۔
واضح رہے اس سال کورونا وبا کی وجہ کی پاکستانی آم کی یورپ اور امریکہ میں برآمدات کم ہونے سے خلیجی ممالک خصوصا سعودی عرب میں پاکستانی آم پہلے ہی مارکیٹ میں پہنچ گئے تھے اور ان کی قیمت بھی کم تھی جسے پاکستانی کمیونٹی، سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں نے خوب انجوائے کیا۔
سعودی شہری پاکستانی آم کے دلداہ ہیں اگرچہ اب سعودی عرب میں جازان اور دیگر علاقوں میں بھی آم کی کاشت ہونے لگی ہے لیکن پاکستانی آم کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔

شیئر: