Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹویوٹا کا ستمبر میں گاڑیوں کی پیداوار 40 فیصد کم کرنے کا اعلان

مائیکرو چپس جدید کاروں کے الیکٹرونکس سسٹم کے لیے ضروری ہیں (فوٹو: ٹویوٹا)
ٹویوٹا کمپنی نے کہا ہے کہ ’کورونا وائرس کی وجہ سے وہ ستمبر میں عالمی سطح پر اپنی پیداوار 40 فیصد کم کر دے گی۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس سے قبل ایک جاپانی روزنامے ’نِکی‘ نے لکھا تھا کہ ’عالمی سطح پر مائیکرو چِپ کی کمی بھی ٹویوٹا کی پیداوار کم ہونے کی ایک وجہ ہے۔‘
 دنیا کی سب سے بڑی آٹو میکر کمپنی نے جمعرات کو اعلان کیا کہ ’جنوب مشرقی ایشیا میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث‘ وہ آئندہ ماہ جاپان میں متعدد پلانٹس پر کام بند کر دے گی۔‘
ٹویوٹا کے ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم ستمبر میں عالمی پیداوار 40 فیصد کم کریں گے۔ ہمارا منصوبہ 9 لاکھ یونٹس تیار کرنے کا تھا۔‘
نِکی کے مطابق ’ٹویوٹا ستمبر میں شمالی امریکہ، چین اور یورپ میں پیداوار کم کرے گی۔‘
ٹویوٹا کی حریف کمپنیاں بھی چِپ کی کمی کے باعث پیداوار سست کرنے یا بند کرنے پر مجبور ہوئی ہیں۔
مائیکرو چپس جدید کاروں کے الیکٹرونکس سسٹم کے لیے ضروری ہیں اور گذشتہ برس سے ان کی کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے چپ اور دیگر سپلائی کے مسائل کے باعث جاپان میں ٹویوٹا کی فیکڑیاں عارضی طور پر بند ہوئیں۔
 رواں ماہ کے آغاز میں ٹویوٹا نے پہلی سہ ماہی میں ریکارڈ منافع رپورٹ کیا تھا۔
جمعرات کو نکی کا کہنا تھا کہ ’ٹویوٹا کے شیئرز 4.42 فیصد پر پہنچ گئے ہیں۔‘

شیئر: