Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گھریلو عملے کی انشورنس کا معاہدہ ابتدائی دو سال کے لیے ہوگا‘

کابینہ نے گھریلو عملے کی انشورنس تجویز کی منظوری دی ہے(فوٹو عاجل)
ریکروٹنگ ایجنسیوں اور اداروں سے افرادی قوت درآمد کرنے والوں کا کہنا ہے کہ گھریلو کارکنان کی انشورنس سے سعودی لیبر مارکیٹ شفاف ہوجائے گی اور گھریلو عملے کے حوالے سے درپیش مسائل ختم ہوجائیں گے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی کابینہ نے وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود احمد الراجحی کی درخواست پر گھریلو عملے کی انشورنس تجویز کی منظوری دی ہے۔
ریکروٹنگ ایجنسیوں سے تعلق رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ گھریلو عملے کی انشورنس کے بعد ملازماؤں کے فرار ہونے یا نوے روزہ آزمائشی دورانیہ ختم ہوجانے کے بعد گھریلو عملے کا کام سے انکار والا مسئلہ ختم ہوجائے گا۔ 

 

انشورنس پروگرام کے بعد گھریلو عملے کی درآمد کی لاگت بھی کم ہوگی۔ اس کا ایک بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ گھریلوعملے اور ان کی خدمات حاصل کرنے والوں کے حقوق و فرائض واضح انداز میں متعین ہوجائیں گے۔
وزارت افرادی قوت کے ترجمان سعد آل حماد نے کہا کہ گھریلو کارکن کی وفات یا ڈیوٹی کے دوران حادثہ پیش آجانے پر کام سے معذوری یا لاعلاج امراض میں مبتلا ہونے اور ملازم کی میت وطن واپس پہنچانے کے اخراجات سے متعلقہ تمام مسائل حل ہوجائیں گے۔
آل حماد نے کہا کہ نیا فیصلہ کارکنان کو مکمل یا جزوی طور پر معذوری کی صورت میں معاوضہ دلانے کا ضامن بنے گا۔
انہوں نے بتایا کہ گھریلو عملے کی انشورنس کا معاہدہ ابتدائی دو سال کے لیے ہوگا۔ اس کے بعد آجر کو اقامے کی تجدید کے وقت انشورنس کرانے نہ کرانے کا اختیار ہوگا۔ 

شیئر: