Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برلن کی تیونسی فنکارہ  نادیہ نے چوتھا اثرا آرٹ ایوارڈ جیت لیا

اثرا آرٹ کا آئندہ مقابلہ 2023 میں ہوگا جس میں عرب فنکار مدعو ہوں گے۔ (فوٹو عرب نیوز)
برلن میں مقیم تیونس کی خاتون آرٹسٹ نادیہ کابی لنکے نے  کنگ عبدالعزیز سنٹر فار ورلڈ کلچر (اثرا) کا چوتھا اثرا آرٹ ایوارڈ جیت لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق نادیہ کابی لنکے کے فن پارے کو عالمی فن سے تعلق رکھنے والے مقامی اور بین الاقوامی آرٹسٹوں کی کمیٹی نے 1500 درخواستوں میں سے اس آرٹ ایوارڈ کے لئے انہیں منتخب کیا گیا۔

الدرعیہ بینالی سنٹر مقامی فنکاروں کی صلاحیتوں اور علم پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

عالمی معیشت میں رکاوٹ بننے والی کورونا وبا سے پیدا ہونے والے ایک لمحے کی منظر کشی کرتے ہوئے نادیہ کابی لنکے نے معاشی نمو کے لیے ایک ابھرتے ہوئے تیر کی تصویری علامت استعمال کی ہے جو بحران سے محفوظ راستے کی طرف انسانیت کی  رہنمائی کر رہا ہے۔
انعامی رقم کی مالیت ایک لاکھ ڈالر ہے اور تیونسی آرٹسٹ نادیہ کے فن پاروں کی نمائش آئندہ دسمبر میں شروع ہوگی۔
نادیہ کابی لنکے نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے تیر کے نشان کو اقتصادی ترقی کی علامت کے طور پر استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ اسے باہر نکلنے کے نشان کی نمائندگی کے لیے بھی استعمال کیا ۔
فنکارہ نے انسانیت کو دعوت دی ہے کہ وہ اس وباء کو  متبادل دنیا بنانے اور نئی معیشت کے بارے میں سوچنے کے موقع کے طور پر دیکھیں جس کی جہاں صرف ترقی پر توجہ نہ دی جائے۔

آرٹسٹوں کی کمیٹی نے 1500درخواستوں میں سے انہیں منتخب کیا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

نادیہ کا کہنا ہے کہ یہ امید، ایک ساتھ رہنے اور پرانی دنیا سے نکل کر  نئی دنیا میں آنے اور ایک ایسی سمت میں جانے کے لئے پوری ہمت جمع کرنے کو ظاہر کرتی جسے ہم نہیں جانتے۔
1978 میں تیونس میں پیدا ہونے والی  نادیہ  لنکے پیرس، دبئی اور تیونس میں رہائش پذیر رہ چکی ہیں۔ 1999 میں تیونس کی فائن آرٹس یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے 2008 میں پیرس کی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
اثرا آرٹ ایوارڈ  کا آغاز 2017 سے کیا گیا اور گذشتہ تین سال تک اس کی تقریبات بیرون مملکت منعقد ہوتی رہیں۔
اس موقع پر الدرعیہ بینالی سنٹرمیں اثرا آرٹ میوزیم کے عہدیدار فرح ابو شعلیہ نے بتایا کہ اس بار 22 عرب ممالک کے آرٹسٹ انعام کی اس لسٹ میں پہنچے ہیں۔ ہمیں ان فنکاروں پر فخر ہے، ہمیں بہت اچھے نام ملے ہیں۔

تیونسی آرٹسٹ نادیہ کے فن پاروں کی نمائش آئندہ دسمبر میں شروع ہوگی۔ (فوٹو ٹوئٹر)

آرٹ میوزیم کے عہدیدار نے مزید کہا کہ اثرا آرٹ پرائز کے قیام کا مقصد  فنکاروں کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم بنانا تھا جس کے ذریعے وہ خطے کے اندر اور بین الاقوامی سطح پر دیگر ممتاز فنکاروں  سے ہٹ کر اپنے کام کی نمائش کر سکیں۔ یہ مقامی فنکاروں کی صلاحیتوں اور فنکاروں کے مابین علم کی منتقلی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
اثرا آرٹ کا آئندہ مقابلہ 2023 میں ہوگا اور اس میں عرب فنکاروں کو مدعو کیا جائے گا۔
نادیہ نے کہا ہے کہ میں علاقائی فن منظر اور خاص طور پر سعودی عرب کے لیے بہت پرامید ہوں اور خوش ہوں کہ لوگ ریاض کے الدرعیہ بینالی سنٹر آ کر بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ثقافت کے آنے والے دور کے لیے اس خطے میں آ کر اس کا حصہ بننا میرے لئے انتہائی اعزاز کی بات ہے۔
 

شیئر: