Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان سے جانے والے آخری امریکی اور روسی فوجی کون تھے؟

افغانستان سے 20 برس بعد امریکہ کا انخلا مکمل ہوگیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزارت دفاع نے منگل کے روز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ایک تصویر جاری کی اور اسے دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا تھا جیسے یہ تصویر نائٹ ویژن کیمرے سے لی گئی ہے۔
اس تصویر میں فوجی وردی میں ملبوس ایک شخص نظر آرہا ہے جس کے ہاتھ میں ایک بھاری بھرکم ہتھیار بھی ہے۔
یہ فوجی امریکہ کے میجر جنرل کرس ڈوناہوے ہیں اور یہ 30 اگست کو افغانستان سے واپس اپنے ملک جانے کے لیے جہاز پر چڑھنے والے آخری فوجی تھے۔

جنرل کرس ڈوناہوے امریکی افواج کے 82 ویں ایئربورن کور کے کمانڈنگ افسر ہیں۔ وہ 1992 میں امریکی فوج میں سیکنڈ لیفٹیننٹ بھرتی ہوئے اور اس کے بعد انفنٹری سمیت سپیشل فورسز اور دیگر یونٹس میں بھی رہے۔
اس تصویر نے سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین کو سوویت یونین کے ایک فوجی افسر کی یاد دلا دی اور ٹوئٹر خصوصاً ان کی تصاویر سے بھرا پڑا ہے۔
میجر جنرل بورس گروموو وہ آخری روسی کمانڈنگ افسر تھے جن کی سربراہی میں سوویت یونین کے آخری 50000 فوجیوں نے 15 فروری 1989 کو افغانستان سے رخت سفر باندھا۔
جب میجر جنرل گورموو اپنے وطن واپس پہنچے تو ان سے کسی ان نے پوچھا کہ افغانستان سے واپس اپنے ملک آکر کیسا لگ رہا ہے؟
افسر نے جواب دیا ’مزہ آرہا ہے، ہم نے اپنا کام پورا کیا اور گھر آگئے۔‘

شیئر: