Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منصورۃ اور مسرۃ کانوں سے ڈھائی لاکھ اونس سونا، چاندی نکلتا ہے

دونوں کانیں 2022 کے وسط میں پوری طرح سے کام کرنے لگے گی- (فوٹو ایس پی اے)
نائب وزیر صنعت و معدنیات خالد المدیفر نے بدھ کو منصورۃ اور مسرۃ کان کا معائنہ کیا- یہ مکہ مکرمہ ریجن کی الخرمہ کمشنری میں واقع ہے- یہ سعودی معدنیاتی کمپنی ’معادن‘ کے ماتحت ہے۔
ایس پی اے کے مطابق المدیفر کے ہمراہ معادن کے ایگزیکٹیو چیئرمین انجینیئر عبدالعزیز الحربی، کئی اعلی عہدیدار اور کان کے کارکن بھی تھے- 
منصورۃ اور مسرۃ سونے کی کان کے عہدیداروں نے نائب وزیر صنعت سے کان کا تعارف کرایا- انہیں بتایا گیا کہ  اس کان سے سونا تلاش کرنے اور نکالنے کے لیے کونسی ٹیکنالوجی کس طرح استعمال کی جارہی ہے- یہ بھی بتایا گیا کہ کان کے اطراف نئے طرز کی بستیاں بھی بسائی گئی ہیں- 

یہ سعودی معدنیاتی کمپنی ’معادن‘ کے ماتحت ہے- (فوٹو ایس پی اے)

منصورۃ اور مسرۃ کان پوری طرح سے 2022 کے وسط میں کام کرنے لگے گی- یہ مملکت میں سونے کی اہم ترین کانوں میں سے ایک ہے- اس کی پیداواری صلاحیت ڈھائی لاکھ اونس کی ہے- اس سے سونا اور چاندی نکالا جارہا ہے- اس پروجیکٹ کی مجموعی لاگت  3.3 ارب ریال کے لگ بھگ ہے- 
کان میں کارکنان کی تعداد تعمیرات کے مرحلے میں 4500 کے لگ بھگ تھی- ان میں 20 فیصد سعودی ہیں- جہاں تک آپریشنل مرحلے میں کارکنان کی تعداد کا تعلق ہے تو ان کی مجموعی تعداد  900 تک ہے- 45 فیصد سعودی ہیں- 
نائب وزیر صنعت و معدنیات نے بتایا کہ کانکنی  میں سرمایہ کاری کا نیا قانون کانوں کے اطراف بستیاں بسانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے- 
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے مختلف علاقے معدنیات کی دولت سے مالا مال ہیں- مملکت میں معدنیات کے ذخائر کی قیمت کا تخمینہ 5 ٹریلین ریال تک کا ہے- 2030 تک معدنیات کا شعبہ سعودی صنعت میں تیسری پوزیشن پر آجائے گا- 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: