Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغیر اجازت اساتذہ کی تصویر بنانے پر سزا کیا ہے 

اساتذہ کی تصویر بنانے پرطالب علم کو ایک ماہ کےلیے نکالا جاسکتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ بغیر اجازت اساتذہ کی  تصویر بنانے پر طلبہ  کو سزا کا سامنا کرنا پڑے گا
العربیہ نیٹ کے مطابق وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ بغیر اجازت کسی استاد  کی تصویر لینے پرطلب علم کو ایک ماہ کے لیے کلاس سے معطل اور سرپرست کی منظوری کے بعد اسے رضاکارانہ طور پر سماجی کاموں کا پابند بھی بنایا جاسکتا ہے-
وزارت تعلیم نے حال ہی میں سکولوں کے اندر خلاف ورزیوں کا ایک چارٹ جاری کیا ہے جو6  شعبوں پر مشتمل ہے-
 وزارت تعلیم نے خلاف ورزیوں کے اندراج اور ان کے ثبوت کی بابت بھی حکمت عملی متعین کی ہے-  خلاف ورزی ثابت ہوجانے پرمرحلہ وار سزاؤں کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں- 

خلاف ورزیوں کے مرتکب طلبا کو مختلف سزائیں دی جاسکتی ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)

اول درجے کی خلاف ورزیوں کا تعین کرتےہوئے  کہا گیا ہے کہ صبح کی اسمبلی میں فضول حرکتیں کرنا، یونیفارم کی پابندی نہ کرنا، دوسرے درجے کی خلاف ورزیوں میں انارکی پھیلانا اور کلاس سے بھاگ جانا وغیرہ ہے جبکہ تیسرے درجے کی  خلاف ورزیوں میں لڑائی جھگڑا کرنا، نماز میں لاپروائی برتنا اور سماجی آداب کا احترام نہ کرنا شامل ہے- 
چوتھے درجے کی خلاف ورزیوں میں کسی ساتھی کو جان بوجھ کر جسمانی تکلیف پہنچانا یا سکول میں سگریٹ پینا یا اپنے ساتھی کے ساتھ سختی سے پیش آنا وغیرہ شامل ہیں- جہاں تک پانچویں درجے کی خلاف ورزیوں کا معاملہ ہے تو اسلحہ رکھنا، دھار دار آلات لے کر آنا یا کسی ٹیچر یا دفتری کارکن کو دھمکانا یا اس کی لاعلمی میں اس کی تصویر لینا شامل ہے- 
چھٹے درجے کی خلاف ورزی میں اسلام کی کسی علامت کا مذاق اڑانا یا انفارمیشن کرائم میں سے کسی ایک کا ارتکاب کرنا یا کسی استاد یا دفتری کارکن کے ساتھ لڑنا شامل ہے- 

شیئر: