Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شعبہ تعلیم میں سعودائزیشن کے لیے کن مشکلات کا سامنا ؟

انٹرنیشنل سکولز میں عربی کے زیادہ اساتذہ سعودی ہونگے (فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں افرادی قوت کے شعبے میں ایک ماہر عبدالعزیز العنیزی نے کہا ہے کہ پرائیویٹ اور انٹرنیشنل سکولوں میں سعودائزیشن کے فیصلے پر عمل درآمد کی راہ میں 3 بڑی رکاوٹوں کا سامنا ہے- 
العنیزی نے الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے پرائیویٹ اور انٹرنیشنل سکولوں کی اسامیوں کی محدود سعودائزیشن کا جو فیصلہ جاری کیا ہے اس پر عمل درآمد میں مشکلات پیش آرہی ہیں- 
العنیزی نے مزید کہا کہ بڑا مسئلہ یہ ہے کہ پرائیویٹ اور انٹرنیشنل سکولوں کے مالکان اوراس شعبے میں سرمایہ کاروں  کا اصل مقصد منافع کمانا ہے نہ کہ سعودائزیشن- 

نجی اورانٹرنیشنل اسکول مالکان کا بنیادی ہدف سعودائزیشن نہیں(فوٹو، ٹوئٹر)

العنیزی نے توجہ دلائی کہ سکولوں کے بیشتر پرنسپلز غیرملکی ہیں- ان کا مطمع نظر سعودائزیشن ہے ہی نہیں- 
 بعض سکولوں کے ذمہ داران جان بوجھ کر سعودی ٹیچرز کے لیے مشکل حالات پیدا کرتے ہیں ـ مثلا ڈیوٹی کے اوقات ایسے دیتے ہیں جو ان کے لیے موزوں نہیں ہوتے- انہیں حد سے زیادہ ذمہ داریاں دے دیتے ہیں-  سعودی ٹیچرز کو تعلیمی وسائل اپنے خرچ پر فراہم کرنے پر مجبور کرتے ہیں- 
العنیزی نے توجہ دلائی کہ پرائیویٹ اور انٹرنیشنل سکولوں میں اسامیوں کی محدود سعودائزیشن کے فیصلے  پر عملدرآمد سنجیدگی سے شروع کردیا گیا ہے-
اس حوالے سے تمام متعلقہ وزارتیں اور سرکاری ادارے ایک دوسرے سے تعاون کررہے ہیں- خلاف ورزی کرنے والوں پر پابندیاں بھی عائد کی جارہی ہیں- 
سعودائزیشن کے فیصلے سے 34 ہزار سعودیوں کو ملازمتیں مل سکتی ہیں- 
یاد رہے کہ وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے پرائیویٹ اور انٹرنیشنل سکولوں میں ٹیچنگ کی اسامیوں کی سعودائزیشن کا فیصلہ جاری کررکھا ہے- سعودائزیشن کے لیے مخصوص مضامین کے ٹیچرز کی تقرری کو لازمی کیا گیا ہے- جس کے لیے 3 برس کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ فیصلے پرعمل مرحلہ وار کیا جائے گا- 

سعودائزیشن کے منںصوبے کے تحت 3 برس میں 28 ہزار سعودی اساتذہ تعینات کیے جائیں گے(فوٹو، ٹوئٹر)

وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے ٹوئٹرپر سعودائزیشن کے حوالے سے جو بیان جاری کیا ہے اس کے بموجب پرائیویٹ سکولوں کے تمام مضامین میں سعودائزیشن کی شرح بڑھا دی گئی ہے- فزکس، ریاضی، سائنس، بائیولوجی اور کمپیوٹر کے ٹیچرز بھی سعودی ہوں گے جبکہ انٹرنیشنل سکولوں میں عربی زبان، سعودی عرب کا تعارف، اسلامیات، سماجی مضامین، تکنیکی تربیت اور ورزش کے مضامین پڑھانے والے سعودی ٹیچرز زیادہ سے زیادہ تعداد میں رکھے جائیں گے- 
وزارت افرادی قوت چاہتی ہے کہ آئندہ 3 برس کے دوران پرائیویٹ اور انٹرنیشنل سکولوں میں کم از کم  28 ہزار سعودی ٹیچرز تعینات ہوں- 

شیئر: