Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جوہری مذاکرات جلد شروع ہوں گے: ایران

ایرانی وزیر خارجہ ان مذاکرات کا ذکر کر رہے تھے جو ایران اور دیگر پانچ ممالک کے درمیان اپریل میں شروع ہوئے تھے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران 2015 کے جوہری معاہدے پر عمل درآمد دوبارہ شروع کرنے کے لیے ہونے والے مذکرات میں جلد واپس آئے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعے کو صحافیوں سے گفتگو میں وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیاں کا کہنا تھا کہ 'اسلامی جمہوریہ ایران مذاکرات کی میز پر جلد لوٹے گا۔ ہم ویانا مذاکرات کی فائلز کا جائزہ لے رہے ہیں اور جلد ایران کے فور پلس ون ممالک کے ساتھ مذاکرات بحال ہوں گے۔'
حسین امیر عبداللہیاں ان مذاکرات کا ذکر کر رہے تھے جو ایران اور دیگر پانچ ممالک کے درمیان اپریل میں شروع ہوئے تھے۔
یہ پانچ ممالک اب بھی ایران کے جوہرے معاہدے کا حصہ ہیں۔ ان میں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی اور روس شامل ہیں۔
یورپی سفارتکار واشنگٹن اور تہران کے درمیان اہم ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں کیونکہ تہران نے امریکی آفیشلز کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے سے انکار کیا ہے۔
معاہدے کے تحت ایران نے ملک پر سے اقتصادی پابندیاں ہٹانے کے بدلے یورینیم افزودگی کے پروگرام کو روک دیا تھا۔  
تاہم اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرکے دوبارہ ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

شیئر: