Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لندن میں پرائمری سکول ٹیچر کے قتل کے شبے میں گرفتاری

زیر حراست شخص پر کوئی الزام لگایا اور نہ نام جاری نہیں کیا گیا۔(فائل فوٹو عرب نیوز)
لندن پولیس نے ایک 38 سالہ شخص کو پرائمری سکول کی ٹیچر سبینا نیسا کے قتل کے شبہ میں گرفتار کیا ہے جو لندن پارک میں مردہ پائی گئی تھیں۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق سبینا نیسا کے قتل نے ان خدشات کو بڑھا دیا ہے کہ خواتین شہر کی سڑکوں پر محفوظ نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ سبینا نیسا کا قتل اس وقت ہوا جب وہ اپنے جنوبی لندن کے گھر سے چند منٹ کے فاصلے پر ایک دوست سے ملنے کے لیے گئی تھیں۔

سبینا نیسا لندن پارک میں مردہ پائی گئی تھیں۔(فوٹو اے پی)

28 سالہ سبینا نیسا 17 ستمبر کو جنوبی مشرقی لندن کے علاقے کڈ بروک میں مردہ پائی گئی تھیں۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ ان پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ ایک پب میں ایک دوست سے ملنے کے لیے گئی تھیں۔
سبینا نیسا کی لاش اگلے دن کڈ بروک سے ملی تھی جبکہ  پیر کو کیے گئے پوسٹ مارٹم کے نتائج غیر حتمی تھے۔
پولیس نے جمعرات کی رات گئے بتایا کہ انہوں نے قتل کے شبہ میں لندن کے قریبی علاقے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے مذکوروہ شخص پر کوئی الزام نہیں لگایا اور اس کا نام جاری نہیں کیا گیا۔
پولیس نے تفتیش کے حصے کے طور پر ایک اور شخص کی تصاویر بھی جاری کیں جس سے وہ بات کرنا چاہتے ہیں۔
سبینا نیسا کی موت 33 سالہ سارہ ایورارڈ کے قتل کے مہینوں کے بعد ہوئی جنہیں مارچ میں جنوبی لندن میں گھر جاتے ہوئے اغوا کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ ایک ڈیوٹی پولیس افسر نے ان کے ساتھ زیادتی اور قتل کا اعتراف کیا ہے۔
سارہ ایورارڈ کے قتل نے پورے برطانیہ کو چونکا کر رکھ دیا اور ہزاروں افراد خواتین کے خلاف تشدد کی مذمت کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
لندن کے میئر صادق خان نے خواتین کے خلاف تشدد کو قومی’ وبا‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مارچ 2020 سے انگلینڈ بھر میں 180 سے زائد خواتین کو قتل کیا جا چکا ہے۔

 

شیئر: