Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان: تین برس میں 3 لاکھ 72 ہزار کلو منشیات برآمد، 64 لاکھ سے زائد نشئی

منشیات فروشوں کے خلاف تین ہزار 779 مقدمات درج کرتے ہوئے تین ہزار 974 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ سنہ 2012 کے سروے کے مطابق ملک میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 64 لاکھ 80 ہزار ہے۔ انسداد منشیات فورس نے گزشتہ تین برسوں میں ملک میں تین لاکھ 72 ہزار 763 کلوگرام منشیات قبضے میں لی ہیں۔
اسی عرصہ میں منشیات فروشوں کے خلاف تین ہزار 779 مقدمات درج کرتے ہوئے تین ہزار 974 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ عدالتوں سے دو ہزار 599 افراد کو سزا سنائی گئی جن میں آٹھ مجرموں کو سزائے موت، 236 کو عمر قید اور 64 کو دس سال سے زائد کی سزا سنائی گئی۔
سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزارت انسداد منشیات کی جانب سے تحریری طور پر بتایا گیا کہ 2018 میں 44 ہزار 729 کلوگرام، 2019 میں ایک لاکھ 62 ہزار 158 کلوگرام، 2020 میں ایک لاکھ 18 ہزار 551 کلوگرام اور 2021 میں 47 ہزار 325 کلوگرام منشیات پکڑی گئیں۔
2018 میں سب سے کم جبکہ 2019 میں سب سے زیادہ منشیات پکڑی گئیں۔
پکڑی جانے والی منشیات میں سب سے زیادہ مقدار حشیش کی ہے جو مجموعی طور پر ایک لاکھ 82 ہزار 281 کلوگرام تھی۔ اس کے علاوہ افیون، ہیروئن، کوکین، شراب، بھنگ، مورفین اور نیند کی گولیوں کی بھی بڑی مقدار پکڑی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق 39 ہزار 186 کلو گرام افیون، 26 ہزار 650 کلوگرام مورفین، 19 ہزار 840 کلوگرام ہیروئن جبکہ 4 ہزار 422 کلوگرام نیند کی گولیاں قبضے میں لی گئیں۔
سنہ 2018 سے 2021 سے درمیان 41 کلوگرام کوکین بھی پکڑی گئی جبکہ اس کے علاوہ درجنوں قسم کی ممنوع ادویات، گولیاں، کیپسول، پاؤڈر اور مشروبات بھی قبضے میں لیے گئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انسداد منشیات فورس نے 2019 میں 1253 کلوگرام بھنگ بھی پکڑی جبکہ گزشتہ دو سالوں میں بھنگ نہیں پکڑی جا سکی۔
وزارت انسداد منشیات کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ منشیات فروشوں کے خلاف تین ہزار 779 مقدمات درج کرتے ہوئے تین ہزار 974 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
عدالتوں سے دو ہزار 599 افراد کو سزا دلوائی گئی جن میں آٹھ مجرموں کو سزائے موت، 236 کو عمر قید اور 64 کو دس سال سے زائد، 228 افراد کو 9 سال تک، 2063 کو پانچ سال سے کم کی سزا دی گئی۔

پاکستان میں اے این ایف پکڑی گئی منشیات کو کچھ عرصے بعد تلف کر دیتی ہے۔ فوٹو: اے پی پی

وزیر انسداد منشیات نے بتایا کہ اس وقت ملک میں 19 قسم کی منشیات استعمال ہو رہی ہیں۔ ملک کے بیشتر شہروں میں نشے کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ 2012 کے بعد ملک میں منشیات کے عادی افراد کے حوالے سے کوئی سروے نہیں کیا گیا تاہم 2012 کے سروے کے مطابق ملک میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 69 لاکھ 20 ہزار ہے جن میں 64 لاکھ 80 ہزار کسی بھی قسم کا نشہ کرتے ہیں جبکہ چار لاکھ 40 ہزار افراد سرنج کے ذریعے نشہ کرنے کے عادی ہیں۔
سب سے زیادہ نشئی پنجاب میں ہیں جن کی تعداد 31 لاکھ سے زائد ہے جبکہ سندھ میں 17 لاکھ 90 ہزار، خیبر پختونخوا میں 12 لاکھ سات ہزار اور بلوچستان میں دو لاکھ 97 ہزار منشیات کے عادی ہیں۔

شیئر: