Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد: برساتی نالے میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا

اسلام آباد میں برساتی نالے میں بہہ جانے والی گاڑی میں سوار باپ بیٹی کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا جبکہ ان کی تلاش کے لیے کیا گیا ریسکیو آپریشن 10گھنٹے بعد روک دیا گیا ہے۔  
منگل کی صبح اسلام آباد کے علاقے ڈی ایچ اے فیز ٥  میں طوفانی بارش کے باعث نالے میں آنے والی طغیانی کے نتیجے میں کار میں سوار باپ بیٹی پانی میں بہہ گئے تھے۔
ان کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا جس میں ہیلی کاپٹر کی بھی مدد لی گئی تاہم ریسکیو ٹیموں نے دس گھنٹے سے زائد آپریشن جاری رکھنے کے بعد کہا ہے کہ اندھیرے اور پانی کے بہاؤ کی وجہ سے مزید جاری نہیں رکھا جا سکتا۔ 
اس سرچ آپریشن میں راولپنڈی اور اسلام آباد ریسکیو،  پولیس اور نیوی کے غوطہ خوروں نے بھی آپریشن میں حصہ لیا۔ 
اس آپریشن کے دوران ہمک میں  ڈوبنے والے نوجوان حامد شاہ کی نعش کو دریاے سواں سے نکالا گیا جبکہ گاڑی سمیت پانی میں بہہ جانے والے باپ بیٹی سے متعلق کچھ پتہ نہ چل سکا۔ 
خیال رہے کہ منگل کی صبح جب 62 سالہ کرنل (ر) اسحاق قاضی اپنی 25 سالہ بیٹی کے ہمراہ گھر سے روانہ ہوئے تو موسلادھار بارش اور نالے کی طغیانی کے باعث ان کی گاڑی پانی کی لپیٹ میں آ گئی۔ 
ہاؤسنگ سوسائٹی ڈی ایچ اے کی جانب سے میڈیا کو جاری کی جانے والی معلومات کے مطابق منگل کی صبح سوا 8 بجے 22 نمبر گلی سے کرنل اسحاق اپنی بیٹی کو گیٹ پر چھوڑنے جا رہے تھے۔
حکام کے مطابق جیسی ہی گاڑی باہر نکلی تو تنبیہ کی گئی کہ کلاوڈ برسٹ ہے اور پانی کا بہاو تیز ہے۔
واقعے کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں گاڑی کو برساتی نالے بہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ باپ بیٹی گاڑی سے ہاتھ باہر نکال کر مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔
واقعے کے بعد ریسکیو ٹیمیں اور متعلقہ انتظامیہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور اس وقت سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اس افسوسناک واقعے کے حوالے سے اردو نیوز نے اسسٹنٹ کمشنر رورل اسلام آباد، فہد شبیر سے رابطہ کیا، جنہوں نے تصدیق کی کہ واقعہ ڈی ایچ اے فیز فائیو میں پیش آیا۔
ان کے مطابق 62 سالہ کرنل ریٹائرڈ اسحاق قاضی اپنی 25 سالہ بیٹی کے ہمراہ کہیں جا رہے تھے کہ اس دوران ان کی گاڑی برساتی ریلے کی زد میں آ گئی اور نالے میں بہہ گئی۔
فہد شبیر نے مزید بتایا کہ اس وقت ریسکیو آپریشن جاری ہے اور تمام تر کوشش کی جا رہی ہے کہ گاڑی اور اس میں موجود باپ بیٹی کو جلد از جلد تلاش کر کے نکالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ گاڑی نالے سے بہتی ہوئی آگے ایک بڑے نالے میں داخل ہو چکی ہے، تاہم اس بات کی تصدیق تاحال نہیں ہو سکی کہ گاڑی میں سوار افراد کی موجودہ حالت کیا ہے۔

 

شیئر: