Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی قومی ورثے کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی کا اعلان

یہ اقدام وژن 2030 کے ترقیاتی منصوبے کے اہداف کے لیے کارگر ثابت ہوگا۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب کے ثقافتی کمیشن نے گزشتہ روز بدھ کو الدرعیہ کے علاقے الطریف میں ایک تقریب کے دوران ثقافت کے شعبے میں ترقی کے لیے حکمت عملی واضح کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق  اس موقع پر ثقافتی کمیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جاسر الحربش نے بتایا کہ یہ اقدام مملکت کے وژن 2030 کے ترقیاتی منصوبے کے اہداف اور قومی ثقافت کی وسیع تر حکمت عملی کے لیے کارگر ثابت ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حکمت عملی کی تیاری کے لیے ثقافتی کمیشن نے بہت سے عوامی، نجی اور غیر منافع بخش شعبوں کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ تقریب وزیر ثقافت اورثقافتی کمیشن کے چیئرمین شہزادہ بدر بن عبداللہ کی سرپرستی میں منعقد ہوئی۔
الدرعیہ میں الطریف کا تاریخی علاقہ سعودی عرب میں یونیسکو کے عالمی ثقافت کے چھ مقامات میں سے ایک ہے۔
مملکت میں قدیم جدہ کا تاریخی علاقہ، حجر، حائل، الاحسا بھی یونیسکو کی فہرست میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ آٹھ ہزار سے زائد رجسٹرڈ آثار قدیمہ ہیں۔
یہ تمام اہم قومی اثاثے ان کی دیکھ بھال، تحفظ اور ترقی کے لیے ایک جامع حکمت عملی کے متقاضی ہیں۔
اس موقع پر کمیشن نے حکمت عملی کی ترقی کے لیے اپنی تحقیقی کام اور آپریشنل ماڈلز کا جائزہ لیا۔

ثقافتی کمیشن نے غیر منافع بخش شعبوں کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

کمیشن کے مطابق ثقافتی دولت اور آثار قدیمہ کی حفاظت، تحفظ اور ان کا موثر انتظام اہم ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
اس کے علاوہ ثقافت میں مہارت رکھنے والی صلاحیتوں کی تحقیق اور ترقی کو فروغ دینا، ثقافتی ویلیو میں جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا استعمال، مناسب قواعد و ضوابط قائم کرنا اور لائسنس جاری کرنا ہے۔
نجی شعبے کے ساتھ بڑے پیمانے پر کام کرنا، بین الاقوامی ایجنسیوں کے لیے فنڈنگ ​​اور معاونت فراہم کرنا، ثقافتی ورثے کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنا اور وسیع سطح پر مقامی اور بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دینا شامل ہیں۔

یونیسکو کی تاریخی علاقوں کی فہرست میں جدہ کا علاقہ بلد بھی شامل ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

یہ اس سٹریٹیجک پروگرام سے متعلق 33 بنیادی اقدامات کی نشاندہی کرتا ہے جن میں عربی زبان، شاعری اورخطاطی کے فروغ کے ساتھ ساتھ سعودی صنعتی برانڈز، روایتی کھانوں، موسیقی، آرٹ اور کھیل کے علاوہ  مملکت میں موجود آثار قدیمہ کے مقامات کا تحفظ اور بحالی شامل ہیں۔
اس پروگرام میں ثفافت سے متعلقہ شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیتی پروگرام متعارف کرانے، ثقافت کی تحقیق کے لیے روڈ میپ کی ترقی، تحقیقی صلاحیتوں میں اضافہ، اثاثوں کی شناخت اور انتظامات کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا استعمال،  ثقافت کے فروغ کے لیے ایک سماجی نیٹ ورکنگ پروگرام کا آغاز، نجی شعبے کی مالی معاونت اورعوامی نجی شراکت داری بہتر کرنے کی کوششوں کے علاوہ  ایک بڑی ثقافتی و تجارتی حکمت عملی کا آغاز کرنا شامل ہیں۔
مختصراً یہ کہ ثقافتی کمیشن نئی حکمت عملی کو اپناتے ہوئے150 منصوبوں کو نافذ کرنے کا اہم کام کرے گا۔
 

شیئر: