Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: حکومت کی قرضوں میں جکڑے قومی ایئر لائن ’ایئر انڈیا‘ کی فروخت کی تردید

حکومت کو ایئر انڈیا سے اب تک کل 700 ارب کا نقصان ہو چکا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
انڈیا کی وزارت خزانہ نے قومی فضائی سروس ’ایئر انڈیا‘ کی فروخت کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی جریدے بلوم برگ نے رپورٹ کیا تھا کہ انڈین وزرا نے ٹاٹا سنز کی قرضوں میں جکڑے قومی ایئر لائن ایئر انڈیا خریدنے کی پیشکش قبول کر لی ہے۔
وزارت خزانہ نے ٹویٹ میں حکومت کے فیصلے سے متعلق چلنے والی خبروں کو غلط قرار دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے ایئر انڈیا کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔
ٹویٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ حکومت کے فیصلے سے متعلق میڈیا کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
جب کہ ایئر انڈیا اور ٹاٹا سنز نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
اس ماہ کے آغاز میں وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ ایئر لائن کی فروخت سے متعلق مختلف پارٹیوں سے پیشکشیں موصول ہوئی ہیں تاہم خواہشمند کمپنیوں کے نام ظاہر نہیں کیے تھے۔
ایئر لائن کی فروخت ایسے وقت پر کی جا رہی ہے جب عالمی وبا کے بعد فضائی صنعت بحال ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔
بولی جیتنے والی پارٹی کو مقامی ایئر پورٹس پر ایئر انڈیا کے چار ہزار 400 اندرون ملک اور 1800 بین الاقوامی پروازوں کے لینڈنگ اور پارکنگ سلاٹس کا کنٹرول حاصل ہو جائے گا، جب کہ لندن کے ہیتھرو ایئر پورٹ سمیت غیر ملکی ایئر پورٹس پر 900 سلاٹس کا کنٹرول مل جائے گا۔
حکومت کو ایئر انڈیا سے روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 200 ملین کا نقصان ہو رہا ہے، جب کہ اب تک کل 700 ارب کا نقصان ہو چکا ہے۔

شیئر: