Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان وفد منگل کو یورپی یونین کے حکام سے ملاقات کرے گا: افغان وزیرخارجہ

بین الاقوامی امداد کی بندش، خوراک کی قیمتوں اور بے روزگاری میں اضافے سے افغانستان کی معیشت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔(فائل فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ طالبان کا ایک وفد منگل کو دوحہ میں یورپی یونین کے نمائندوں سے ملاقات کرے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کے روز قطر کے مرکز برائے تنازعات اور انسانی ہمدردی کے زیر اہتمام ایک تقریب میں امیر خان متقی نے کہا کہ افغان باشندے پہلے ہی جرمن حکومتی عہدیداروں اور ایک برطانوی پارلیمنٹیرین سے مل چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’کل ہم یورپی یونین کے نمائندوں سے مل رہے ہیں۔ ہم دوسرے ممالک کے نمائندوں کے ساتھ مثبت ملاقاتیں کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم پوری دنیا کے ساتھ مثبت تعلقات چاہتے ہیں۔ ہم متوازن بین الاقوامی تعلقات پر یقین رکھتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ اس طرح کے متوازن تعلقات افغانستان کو عدم استحکام سے بچا سکتے ہیں۔‘
ہفتہ اور اتوار کو طالبان نے اقتدار میں اپنی واپسی کے بعد امریکی حکام کے ساتھ پہلی مرتبہ بات چیت کی تاہم امریکی فریق نے زور دیا کہ یہ ملاقاتیں طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے مترادف نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی امداد کی بندش، خوراک کی قیمتوں اور بے روزگاری میں اضافے سے افغانستان کی معیشت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔
طالبان کی اپنی حکمرانی کو مستحکم کرنے کی کوششوں کو داعش خراسان (آئی ایس-کے) کے حملوں کے ایک سلسلے نے بھی کمزور کیا ہے، جنہوں نے ایک شیعہ مکتب فکر کی مسجد پر بم دھماکے کا دعویٰ کیا تھا جس میں جمعہ کے روز 60 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: