Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محمد رضوان کا انڈین فینز کو مشورہ: ’اپنے سٹارز کی عزت کریں‘

محمد رضوان نے کہا کہ محمد شامی دنیا کے بہترین بالرز میں سے ایک ہیں (تصویر: اے ایف پی)
پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے انڈین فاسٹ بولر محمد شامی کے خلاف پروپگینڈے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے اور پڑوسی ملک میں کرکٹ کو شائقین کو مشورہ دیا ہے کہ ’پلیز اپنے سٹارز کی عزت کریں۔‘
اپنی ایک ٹوئیٹ میں انڈیا کے خلاف پچھلے میچ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی بیٹسمین نے کہا کہ ’ایک کھلاڑی کو اپنے ملک کے لیے کس دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کتنی جدوجہد کرنی پڑتی ہے اور کتنی قربانیاں دینی پڑتی ہیں اس کو ناپنا ممکن نہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’محمد شامی ایک سٹار ہیں اور بلاشبہ دنیا کے بہترین گیند بازوں میں سے ایک ہیں۔‘
اتوار کے روز پاکستان کے خلاف میچ میں 10 وکٹوں سے ہارنے والی انڈین ٹیم کے فینز نے بولر محمد شامی کو ان کی بولنگ پر تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔
میچ کے فوراً بعد ہی محمد شامی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ اور دیگر پلیٹ فارمز پر شروع ہو جانے والی تنقید کے دوران جہاں ان کے لیے نامناسب القابات استعمال کیے گئے، وہیں انہیں پاکستانی جاسوس اور غدار بھی قرار دیا گیا۔
اس حوالے سے محمد رضوان کا مزید کہنا تھا کہ ’اپنے سٹارز کی عزت کیا کریں۔ یہ کھیل ہمیں ساتھ جوڑتا ہے نہ کہ تقسیم کرتا ہے۔‘
محمد شامی پر ہونے والی تنقید پر اس سے قبل سابق انڈین کھلاڑی بھی ناپسندیدگی کا اظہار کر چکے ہیں۔
انڈیا کے سابق کپتان سچن ٹنڈولکر نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ ’جب ہم انڈین ٹیم کو سپورٹ کرتے ہیں تو ہر اس شخص کو سپورٹ کرتے ہیں جو انڈین ٹیم کی نمائندگی کر رہا ہو۔‘
’محمد شامی ایک ورلڈ کلاس بولر ہیں۔‘
ٹنڈولکر کا مزید کہنا تھا کہ وہ محمد شامی اور انڈین ٹیم کے پیچھے کھڑے ہیں۔‘
انڈیا کے سابق کرکٹر وریندر سہواگ کا کہنا ہے کہ ’محمد شامی پر حملے شاکنگ ہیں۔‘
وریندر سہواگ کا کہنا تھا کہ ’محمد شامی پر حملے شاکنگ ہیں، ہم ان کے ساتھ ہیں۔ وہ ایک چیمپیئن ہے اور کوئی بھی جو انڈین کیپ پہنتا ہے، کسی بھی آن لائن ہجوم سے زیادہ اپنے دل میں انڈیا کو رکھتا ہے۔‘ انہوں نے مزید لکھا کہ ’شامی میں آپ کے ساتھ ہوں، اگلے میچ میں دکھاؤ اپنا جلوہ۔‘
سابق انڈین کرکٹر عرفان پٹھان نے معاملے پر تبصرہ کیا تو اس ’گھٹیا انداز کو فوراً روکنے‘ کا مطالبہ کیا۔ اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’جب میں انڈیا پاکستان مقابلوں کا حصہ تھا تو ہم ہارے بھی لیکن کبھی یہ نہیں کہا گیا کہ پاکستان چلے جاؤ۔‘

شیئر: