Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوم، ٹیلنٹ کے فروغ کے لیے سٹارٹ اپ ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرے گا

نیوم کے پاس پہلے سے ایک سرمایہ کاری فنڈ موجود ہے(فوٹو عرب نیوز)
نیوم ٹیکنالوجی کے سربراہ نے کہا ہے کہ نیوم سعودی عرب اور بیرون ملک ٹیکنالوجی سٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
نیوم ٹیک اینڈ ڈیجیٹل ہولڈنگ کمپنی کے سی ای او جوزف بریڈلی نے عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نیوم کے پاس پہلے سے ہی ایک سرمایہ کاری فنڈ موجود ہے جو انڈیا اور ایشیا کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ سلیکون ویلی اور برطانیہ کی کمپنیوں کو دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم یہاں ایسی کمپنیوں کو بھی دیکھ رہے ہیں جنہیں ہم ان کی ترقی کے انداز کو تیز کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہاں سعودی عرب میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے، اس لیے آپ مہذب بننا چاہتے ہیں، میں اسے صرف خالص سرمایہ کاری کے لیے خریدنے کے معنی میں وینچر کیپیٹلسٹ نہیں کہوں گا۔ ہم ان کمپنیوں کو دیکھنے جا رہے ہیں جو ہمیں مارکیٹ میں علمی سلوشنز لانے میں مدد کر سکتی ہیں۔‘
جوزف بریڈلی نے کہا کہ ’یہ پیش گوئی کرنے والی ایپلی کیشنز ہیں جو جدید ڈیٹا سائنس کا استعمال کرتے ہوئے کاروبار کو زیادہ منافع کمانے میں مدد کرتی ہیں تاکہ صارفین کو ان کی زندگیوں کو آسان بنانے میں مدد مل سکے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایک رضامندی کا انتظام پلیٹ فارم جسے اپیسلون کہا جاتا ہے اور دوسرا ایک ایسا ٹول ہے جو انٹرپرائزز کو چیزوں کی ویلیو چین کے انٹرنیٹ کے مختلف ٹکڑوں کو آسان بنانے اور مربوط کرنے میں مدد کرے گا۔
تیسرا پروڈکٹ جو نیوم تیار کر رہا ہے وہ میٹاورس اور جسمانی ماحول کو ایک ساتھ لاتا ہے۔

سلیکون ویلی اور برطانیہ کی کمپنیوں کی طرف بھی دیکھا جا رہا ہے( فوٹو عرب نیوز)

جوزف بریڈلی نے کہا کہ ’بہت سے لوگ میٹاورس کے بارے میں اپنی ڈیجیٹل دنیا کے طور پر بات کرتے ہیں لیکن وہ خیالی ماحول میں تخلیق کیے گئے ہیں۔ وہ خود پر بنائے گئے ہیں کیونکہ جسمانی دنیا پہلے ہی بن چکی ہے۔‘
سٹارٹ اپس اور فنڈنگ کے ریکارڈ سال کی بدولت سعودی عرب تیزی سے جدت طرازی کا عالمی کھلاڑی بن رہا ہے۔
فنانشل ٹیکنالوجی کے شعبے میں سعودی سٹارٹ اپس مملکت میں سب سے زیادہ فنڈ کے طور پر ابھرے ہیں،نجی سرمایہ کار اور وینچر کیپیٹلسٹ اپنی کاروباری زندگی کے ابتدائی مراحل میں ان فرموں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے جلدی کر رہے ہیں۔ حال ہی میں بند ہونے والے ڈیلز کی تعداد نے 2021 کی پہلی ششماہی میں 150 ملین ڈالر سے زیادہ کا ریکارڈ بنایا۔
یہ ایک ہزار 738 فیصد سال بہ سال نمو کی نمائندگی کرتا ہے جس میں فوڈ اور بیوریج سمیت دیگر صنعتوں کے ساتھ ساتھ ای کامرس بھی سرفہرست ہے جو کورونا کی وبا کے دوران ایک سٹار سیکٹر تھا۔

شیئر: