Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں پیٹرول مسلسل مہنگا، نئی قیمت 145 روپے فی لیٹر مقرر

اپوزیشن کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پر حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فیکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں آٹھ روپے تین پیسے اضافہ کیا گیا ہے۔ 
اضافے کے بعد پاکستان میں پیٹرول کی نئی قیمت 145 روپے 82 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت آٹھ روپے 14 پیسے کے اضافے سے 142 روپے 62 پیسے ہو گئی ہے۔
مٹی کے تیل کی قیمت چھ روپے 27 پیسے کے اضافے کے ساتھ 116 روپے 53 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل پانچ روپے 72 پیسے کے اضافے کے ساتھ 114 روپے سات پیسے تک پہنچ گئی ہے۔
اضافے سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گِل نے ٹویٹ میں اس حوالے سے لکھا ہے کہ ’پیٹرول کی قیمت بڑھانا کوئی پسندیدہ فیصلہ نہیں تھا۔ ہر پہلو دیکھا گیا۔ پوری دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت دو گنا ہو چکی۔‘
ان کا کہنا ہے کہ حکومت پہلے ہی پیٹرولیم ٹیکس 31 روپے سے کم کر کے 5 روپے تک لا چکی۔ ’اب بھی اگر قیمت کم رکھنی ہو تو پھر قرضہ لینا پڑے گا جو کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں۔‘
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بدھ کو قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھانا پڑیں گی۔ 
عمران خان نے اپنے خطاب میں بتایا تھا کہ ’عالمی سطح پر تیل کی قیمت 100 فی صد بڑھی ہے۔ انڈیا میں پیٹرول 250 روپے فی لیٹر ہے۔ بنگلہ دیش میں 200 روپے لیٹر جبکہ پاکستان میں 138 روپے لیٹر ہے۔‘
وزیراعظم کے مطابق ’سوائے تیل پیدا کرنے والے ملکوں کے پاکستان میں تیل سب سے سستا ہے۔ ہم نے ٹیکس کم کر کے تیل کی قیمت کم رکھی ہے تاکہ عوام پر بوجھ نہ پڑے۔‘
اپوزیشن کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا پر حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اضافے پر ردعمل میں کہا ہے کہ ’عمران صاحب کے تکلیف پیکج کا اطلاق ہونا شروع ہو گیا ہے۔‘
پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے وزیر اطلاعات سعید غنی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ’سیلیکٹڈ وزیراعظم عمران نیازی کے اعلان کے مطابق ریلیف پیکج کے اثرات عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے۔‘
صارفین کی جانب سے بھی جمعے کی صبح سوشل میڈیا پر ردعمل سامنے آیا ہے اور پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مہنگائی کا نیا طوفان کہا جا رہا ہے۔

شیئر: