Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی روپے کی قدر تاریخ کی کم ترین سطح پر کیوں پہنچی؟

حکومتی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہونے کے بعد حکومت نے چین سے رجوع کیا ہے۔ (فوٹو: روئتڑز)
آئی ایم ایف سے مذاکرات بے نتیجہ نکلنے کے ردِعمل میں پاکستانی مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔
 کاروباری ہفتے کے اختتام پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر 177.10 روپے کا فروخت ہوا جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 1.51 روپے مہنگی ہو کر 175.70 ہو گئی۔
فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ڈالر کی قیمت میں حالیہ تاریخی اضافے کی بنیادی وجہ آئی ایم ایف کے ساتھ حکومتی مذاکرات کا بے نتیجہ اختتام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ عرصے سے یہ امکان تھا کہ آئی ایم سے حکومت کے مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں قرض کی نئی قسط مل جائے گی، البتہ آئی ایم ایف نے 22 دسمبر تک مذاکرات ملتوی کر دیے جس کے باعث مارکیٹ میں بے یقینی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
دوسری جانب افغانستان کی تجارت کا بوجھ بھی برداشت کرنے کے نتیجے میں گزشتہ مالی سال جولائی سے اکتوبر کے عرصے کے مقابلے میں رواں سال پاکستان کا درآمدی بل 15 ارب ڈالر سے بڑھ کر 25 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ’ہم افغانستان سے روپے میں تجارت کر رہے ہیں لیکن اس کے بدلے میں بین الاقوامی مارکیٹ میں ڈالر میں ادائیگیاں کر رہے ہیں، جس کے باعث ہر رواں مالی سال میں ہر مہینے پاکستان کا درآمدی بل ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر بڑھ رہا ہے۔‘
حکومتی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہونے کے بعد حکومت نے چین سے رجوع کیا ہے اور ایم ایل ون منصوبہ سمیت دو منصوبوں کے لیے ملنے والے 12 ارب ڈالر رقم کی ایک فیصد سود پر پیشگی ادائیگی کی درخواست کی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ملک بوستان نے بتایا کہ موجودہ معاشی صورتحال میں بہت ضروری ہے کہ قومی خزانے کو سہارا دیا جائے۔

جمعہ کو ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ جمعرات کو نیویارک مارکیٹ بند تھی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

ان کا مزید کہنا تھا کہ جمعے کو ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ جمعرات کو نیویارک مارکیٹ بند تھی، جس کے باعث محصولات زر موصول نہیں ہو سکیں، اور اگلے دو دن چٹھی کو مد نظر رکھتے ہوئے لوگوں نے ادائیگیاں کیں جس کے باعث کاروباری ہفتے کے آخری دن ڈالر کی طلب میں اضافہ رہا۔
’ہفتہ اتوار کو محصولات وصول ہونے کا امکان ہے، جس سے اندازہ یہی ہے کہ جب سوموار کو مارکیٹ کھلے گی تو ڈالر کی قیمت نسبتاً مستحکم ہو گی، لیکن یہ بھی عارضی ہی ہو گا۔‘
دوسری جانب سونے کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا اور پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت 2700 روپے اضافہ کے بعد ایک لاکھ 28 ہزار پانچ سو روپے ہو گئی۔
آل پاکستان جیولرز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ارشد نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 49 ڈالر اضافے کے بعد 1864 ڈالر فی اونس پر ٹریڈنگ جاری جس کے بعد پاکستان میں 10 گرام سونے کی قیمت 2315 روپے اضافے کے بعد ایک لاکھ 10 ہزار 168 روپے ہو گئی۔

شیئر: