Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کے معروف فلاسفر ریاض کانفرنس میں جمع ہوں گے

ریاض کانفرنس میں روزانہ ایک ہزار 500 سے زیادہ مہمان آئیں گے( فائل فوٹو عرب نیوز)
دنیا کے معروف فلسفی سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کنگ فہد نیشنل لائبریری میں اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس کے لیے جمع ہوں گے۔
عرب نیوز کے مطابق 8 سے 10 دسمبر تک جاری رہنے والے اس تین روزہ ایونٹ میں سعودی عرب میں پہلی بار معروف بین الاقوامی اور علاقائی مفکرین اور ادارے جمع ہوں گے تاکہ ’غیر متوقعیت‘ کے موضوع کے تحت جدید ترین فلسفیانہ مباحث پر بحث کی جا سکے۔
سعودی وزارت ثقافت اور اس کا لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن کمیشن اس کانفرنس کا اہتمام کر رہا ہے تاکہ مملکت کو خطے میں فلسفیانہ مکالمے کے مرکز کے طور پر قائم کیا جا سکے، فلسفے کے ارد گرد سائنسی اورعلمی تحقیق کی ترقی کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ فلسفے میں دلچسپی کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
کمیشن کے سی ای او محمد حسن علوان نے کہا کہ ’ہمارا مشن مفکرین کی ایک وسیع رینج میں فلسفے کو فروغ دینا، بین الثقافتی اور بین الضابطہ مکالموں کو فروغ دیتے ہوئے سعودی عرب میں پہلی بار تنقیدی فلسفی مباحثے لانا ہے۔‘
ریاض فلسفہ کانفرنس کا پروگرام انٹرایکٹو مکمل سیشنز اور ورکشاپس کا احاطہ کرے گا جس میں عصری مسائل سے نمٹا جائے گا جو اس بات پر روشنی ڈالتے ہیں کہ فلسفہ ہماری اس دنیا کو سمجھنے میں کس طرح مدد کر سکتا ہے جس میں ہم رہتے ہیں۔
سیشنز میں ’انسانی حالت:غیر متوقع مقابلے‘ کا احاطہ کیا جائے گا اور متعدد مباحثے کورونا کی وبا کے اثرات پر مرکوز ہیں بشمول ’بیانڈ دی گلوبل پینڈیمک رسپانڈنگ ایتھکلی ٹو دی انپریسیڈینٹیڈ۔‘
یونیورسٹی آف پریٹوریا، ہارورڈ یونیورسٹی، دی یونیورسٹی آف ٹورن، ایس او اے ایس، قاہرہ یونیورسٹی، کنگ سعود یونیورسٹی سمیت دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کے معروف فلسفی اس ایونٹ میں شرکت کریں گے۔
ریاض فلسفہ کانفرنس میں روزانہ ایک ہزار 500 سے زیادہ مہمان آئیں گے جن میں ماہرین تعلیم، طلبہ، ثقافتی رہنما اور پبلشرز شامل ہیں۔
ایونٹ میں مقامی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے زیراہتمام نمائشی سٹینڈز بھی پیش کیے جائیں گے اورمتعدد تجرباتی سرگرمیاں شامل ہوں گی جن میں پڑھنے والے گاؤں، اور بچوں کا زون شامل ہے جو کہ اگلی نسل میں فلسفیانہ فکر کی قدر کو ابھارنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

شیئر: