Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور عمان کو جوڑنے والی ربع الخالی ہائی وے کا افتتاح

800 کلو میٹر سے زیادہ کا فاصلہ کم ہوگا۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب اور عمان کو جوڑنے والی ربع الخالی ہائی وے کا افتتاح کردیا گیا۔800 کلو میٹر سے زیادہ کا فاصلہ کم ہوگا۔
یہ شاہراہ البطحا روڈ کے چوراہے سے سعودی عمانی سرحد پر واقع ربع الخالی چیک پوسٹ تک 564 کلو میٹر طویل ہے۔ اس پر ایک ارب907 ملین ریال کی لاگت آئی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق مملکت اور عمان کو جوڑنے والی شاہراہ ا انجینیئرنگ کا شاہکار ہے۔ سعودی وزارت نقل وحمل اور لاجسٹک خدمات نے ربع الخالی کے علاقے میں دشورار ترین جغرافیائی اور سخت موسمی حالات میں تیار کی ہے۔

150 ملین مکعب میٹر ریت ہٹائی گئی ہے(فوٹو ایس پی اے)

’شاہراہ کی تعمیر میں 13 لاکھ سے زیادہ گھنٹے لگے ہیں اور750 بھاری مشینیں استعمال ہوئی ہیں۔ 150 ملین مکعب میٹر ریت ہٹائی گئی ہے اور ریت سے بچاو کے لیے 12 ملین مکعب میٹر کی حفاظتی دیواریں بنائی گئی ہیں‘۔
سعودی وزیر ٹرانسپورٹ صالح الجاسر نے کہا کہ’ مملکت اور عمان کو جوڑنے والی ربع الخالی شاہراہ  دونوں ملکوں کے درمیان بری سفر کو آسان بنا دے گی اور رسد میں آسانی پیدا کرے گی‘۔
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ربع خالی شاہراہ کا افتتاح ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ عمان کے موقع پر ہوا ہے‘۔

 عمان کے دیگر بری راستے بھی مملکت کے لیے کھل جائیں گے(فوٹو ایس پی اے)

وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ ’ہائی وے کے افتتاح سے دونوں ملکوں کو کئی فائدے ہوں گے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری اور کاروباری لین دن بڑھے گا تجارت اور سرمایہ کاری میں تیزی آئے گی‘۔
الجاسر نے کہا کہ ’بری چیک پوسٹ کے افتتاح  کے باعث مملکت سے عمان سامان تجارت خشکی کے راستے بندرگاہوں تک پہنچایا جا سکے گا جس سے دنیا بھر میں سعودی برآمدات میں آسانی ہوگی‘۔
انہوں نے کہا کہ سلطنت عمان کے دیگر بری راستے بھی مملکت کے لیے کھل جائیں گے۔

شیئر: