Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض سے چند لمحوں کی دوری پر  معروف سیاحتی مقام، طویق پہاڑ

طویق کی چٹانوں کے کنارے تک پہنچنے کے لیے 15 سے 30 منٹ درکار ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)
دنیا کے انتہائی دلکش پہاڑی سلسلوں میں سے ایک ریاض سے چند لمحوں کی مسافت پرطویق پہاڑ جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ سعودی عرب کا ہر شہری اس سے واقف ہے۔
عرب نیوز کے مطابق طویق کا خوبصورت پہاڑی سلسلہ  وسطی عرب میں نجد کی سطح مرتفع سے ہوتا ہوا شمال میں القصیم کی جنوبی سرحد سے وادی الدواسر کے قریب ربع الخالی صحرا کے شمالی کنارے تک پھیلا ہوا ہے۔
دارالحکومت ریاض سے تقریباً 120 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع  اس منفرد اور مشہور پہاڑ کے سفر کے لیے بذریعہ  کار تقریباً  ڈیڑھ گھنٹے کا وقت درکار ہے۔

وادی الدواسر کے قریب ربع الخالی کے شمالی کنارے تک پھیلا ہوا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

مہم جوئی کرنے والوں اور سیاحوں میں یہ پہاڑ خاص مقبولیت رکھتا ہےاور یہی وجہ ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ریاض میں منعقدہ   فیوچرانویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس میں اپنی تقریر کے دوران سعودی عرب کے لوگوں کے مزاج کا موازنہ  اس طویق پہاڑسے کیا۔
حیرت انگیز طور پر ڈرامائی منظر پیش کرنے والا دنیا کا یہ کنارہ  صحرائی راستے کے آخر میں واقع ہے۔
طویق پہاڑ 800 کلومیٹر طویل شکل میں پھیلا ہوا ہے اور اپنے نام کی مناسبت سے یہ ریاض کے ایک بڑے علاقے کو گھیرے ہوئے ہے۔
یہاں پہنچنے والے اکثر سیاح اس کے مختلف حصوں کی جانب سے پیدل سفر کرتے ہوئے چوٹی تک پہنچنے کے لیے کئی ایک راستے اختیار کرتے ہیں۔
پہاڑ پر چڑھائی کے لیے اکثر جگہ پر چھوٹے ٹیلے اور ڈھلوانیں عبور کرنی پڑتی ہیں اس لیے یہاں آنے کے لیے آرام دہ اور مضبوط جوتے تجویز کئے جاتے ہیں۔
عمومی طور پر طویق کی چٹانوں کے کنارے تک پہنچنے کے لیے 15 سے 30 منٹ درکار ہوتے ہیں۔ چڑھائی کے دوران کئی جگہیں ایسی ہیں جہاں پرلطف نظاروں کے لیے رکا جا سکتا ہے۔ پہاڑ سے نیچے دیکھتے ہوئے جہاں سمندر کی شبیہ ابھرتی ہے وہاں وادی میں قدیم کھنڈرات  بھی نظر آتے ہیں۔
 

شیئر: