Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ادلب میں مرنےو الے58 ہو گئے،کیمیائی حملہ کیا گیا،امریکہ

دمشق ....شامی صوبے ادلب میں کیمیائی حملے میں11 بچوں سمیت 58افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ روسی یا شامی فضائیہ نے منگل کی صبح باغیوں کے زیر قبضہ خان شیخون نامی شہر میں کارروائی کی۔ آبزرویٹری نے علاقے میں موجود طبی عملے کے حوالے سے بتایا کہ حملے کے بعد متعدد شہریوں کا دم گھٹ گیا۔ شامی فورسز کی جانب سے اسپتال اور طبی مراکزپر بھی بمباری کی گئی جہاں زخمیوں کا علاج کیا جارہا تھا۔ حزبِ اختلاف کے ترجمان نے 100 افراد کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ شامی حکومت نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تردید کی ہے۔ روسی افواج نے بھی کسی قسم کے فضائی حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ۔وائٹ ہاوس نے بشار الاسد حکومت پر الزام لگایا کہ ادلب میں کیمیائی گیس کا حملہ کیا گیا۔ وائٹ ہاوس کے ترجمان نے کہا کہ مہذب دنیا اسے کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کرسکتی۔یورپی یونین میں خارجہ امور کی سربراہ فیدیریکا موگیرینی نے بھی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کی بنیادی ذمہ داری دمشق حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے شام نے بھی تصدیق کی ہے کہ ادلب پر زہریلی گیس کا حملہ فضا سے کیا گیا تھا۔ 
 

 

شیئر: