Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی فوجی افسر کا سفرِ عمرہ ’یہاں آ کر سکون محسوس ہوا‘

امریکی فوجی رہنما نے سعودی ہم منصبوں سے ملاقاتیں کیں (فوٹو: عرب نیوز)
امریکی فوج میں کرنل کےعہدے پر فائز خالد شاباز نے حال ہی میں عمرہ کرنے کے لیے سعودی عرب کا دورہ کیا۔
عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب کا میرا تجربہ تقریباً حیران کن تھا۔ مجھے اس (ملک) کے بارے میں سب کچھ بہت اچھا لگا۔ مجھے سکون محسوس ہوا، گویا یہاں آنا میری زندگی کا مقصد رہا ہو۔‘
اپنی دینی تعلیمات پر عمل کرنا کرنل خالد شاباز کی امریکی فوج میں نوکری کا حصہ ہے، جہاں وہ ہزاروں مسلمان امریکی فوجیوں کو دینی تعلیم فراہم کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی فوج میں لگ بھگ پانچ ہزار مسلمان اہلکار شامل ہیں۔
امریکی فوج میں یہودیت سمیت دیگر مذاہب کے پادری بھی موجود ہیں۔
اس وقت فوج میں چھ مسلمان مذہبی رہنما موجود ہیں، تین ایئر فورس میں جبکہ ایک بحریہ میں ہیں۔
دیگر مذاہب کے نمائندہ ہونے کے طور پر یہ پادری اپنے گلے میں مخصوص علامتیں پہنتے ہیں، مسلمانوں کے لیے علامت ہلال ہے۔
تاہم جب یہ پادری اپنی وردی پہن لیتے ہیں تو مذہبی تعلیم فراہم کرنا ان کی نوکری کا محدود سا حصہ بن جاتا ہے۔
کرنل خالد شاباز کا کام دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے کئی فوجیوں کو جذباتی سپورٹ فراہم کرنا ہے۔
کرنل خالد شاباز فوج میں دیگر مذہبی رہنماؤں کے سربراہ ہیں۔
سعودی عرب میں عمرے کے لیے مکہ اور مدینہ کا دورہ کرنے کے علاوہ، کرنل خالد شاباز نے سعودی عرب میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعلقات بڑھائے جا سکیں۔
یہ ان کی سعودی افسران کے ساتھ پہلی ملاقات نہیں تھی۔ دسمبر میں سعودیوں کے ایک وفد نے ساؤتھ کرولینا میں فورٹ جیکسن کا دورہ کیا تھا۔
کرنل خالد شاباز ویڈیو ایپ ٹک ٹاک پر بھی مشہور ہیں جہاں ان کے 43 ہزار فالوورز ہیں۔

شیئر: