Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا عمرہ ویزے پر آنے والے قرنطینہ کریں گے؟

سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے عمرہ اور حج پرعائد پابندیاں مرحلہ واراٹھائی جارہی ہیں۔ عمرہ ویزے پر مملکت آنے کی سلسلہ بحال کردیا گیا ہے تاہم اس کےلیے بعض شرائط بھی متعین کی گئی ہیں جن پرعمل کیا جارہا ہے۔
عمرہ ویزہ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا’ پاکستان سے عمرہ ویزے پرآسکتے ہیں؟
اس بارے میں جوازات کا کہنا تھا کہ وزارت حج وعمرہ کے قوانین کے تحت عمرہ ویزہ جاری کیے جاتے ہیں ایسے ممالک جہاں سے مملکت آنے پرپابندی عائد نہیں وہاں سے عمرہ ویزے سے مملکت آسکتے ہیں۔
واضح رہے وزارت حج وعمرہ کے قانون کے تحت بیرون مملکت سے عمرہ ویزہ پرآنے والوں کےلیے بھی وہی قانون ہے جو مملکت میں رہنے والوں یا مقامی شہریوں کےلیے ہے جس کے تحت ہرعمرہ زائرخواہ وہ اندرون مملکت سے ہویا بیرون مملکت سے اسے ’توکلنا‘یا ’اعتمرنا‘ ایپ کے ذریعے عمرہ پرمٹ حاصل کرنا ہوگا۔
عمرہ ویزے پربیرون مملکت سے آنےوالوں کوبھی کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کے تحت قرنطینہ کرنا ہوگا۔ آنے والوں کا پی سی آر ٹیسٹ منفی آنے کے بعد ہی انہیں قرنطینہ سے نکالا جائے گا علاوہ ازیں آنے والوں کو مملکت میں کورونا سے بچاو کےلیے بوسٹرڈوز لگائی جائے گی۔
خیال رہے کہ موجودہ حالات کے تحت ایک سے دوسرے عمرہ کا دورانیہ 10 دن کا ہوتا ہے۔ مقررہ مدت گزرنے کے بعد ہی دوسرے عمرہ کے لیے پرمٹ حاصل کیاجاتاہے اس سے قبل نہیں۔
بیرون ملک سے آنے والے زائرین کے لیے قرنطینہ پیکیج بھی شامل ہوتا ہے جس کے بارے میں یہ ضروری ہے کہ عمرہ کے خواہشمند اپنے ٹورآپریٹر سے واضح طورپردرست معلومات حاصل کریں جس میں قرنطینہ کس شہر میں ہوگا کے علاوہ دیگرمکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں قیام کےلیے فراہم کیے جانے والے ہوٹل کے بارے میں بھی تمام تفصیلات حاصل کی جائیں بلکہ بہتر ہوگا کہ درج تفصیلات تحریری طورپرہوں تاکہ کسی بھی خلاف ورزی پراس بارے میں وزارت حج سے رجوع کیاجاسکے بعض عمرہ زائرین آنے سے قبل پیکیج اور سہولتوں کے بارے میں درست معلومات حاصل نہیں کرتے جس کی وجہ سے بعدازاں انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایک شخص نے دریافت کیا ’اقامہ اور خروج وعودہ ایکسپائرہوگیا ہے اس حوالے سے کوئی اپ ڈیٹ ہے‘؟
اقامہ اورخروج وعودہ کے حوالے سے جوازات کا کہنا ہے کہ ایوان شاہی کی جانب سے ان ممالک سے جہاں کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر اقامہ ہولڈرزکے براہ راست مملکت آنے پرپابندی عائد کی گئی تھی کی سہولت کےلیے انکے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں 31 مارچ 2022 تک مفت توسیع کے احکامات جاری ہوچکے ہیں۔
اس بارے میں جوازات کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ ممالک جن میں پاکستان ، بھارت ، بنگلہ دیش اور افغانستان بھی شامل ہیں کے متاثرہ اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کی جارہی۔ تاہم کی جانے والی مفت توسیع مرحلہ وار طریقے سے کی جائے گی۔  

شیئر: