Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جبل القارۃ، جہاں کی آب و ہوا گرمیوں میں سرد اور موسم سرما میں گرم

الاحسا کے نخلستان 2018 میں یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل ہوئے۔ (فوٹو العربیہ)
مشرقی سعودی عرب میں جبل القارۃ کوہستانی قدرتی سحر آفریں مناظر کی علامت بنا ہوا ہے۔ موسم گرما میں یہاں کی آب و ہوا سرد اور موسم سرما میں گرم ہوتی ہے۔ دور دور سے سیاح اسے دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔ یہ ہر موسم میں سیاحوں کا مرکز بنا رہتا ہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق جبل القارۃ الاحسا کے اطراف میں واقع ہے۔ بلند و بالا کوہستانی مناظر دیکھ کر خوف بھی آتا ہے۔ یہاں پتھروں پرعجیب وغریب قسم کی شکلیں موجود ہیں۔ 

چٹانیں دیکھ کر لگتا ہے کہ زمین و آسمان کے درمیان معلق ہیں۔ (فوٹو العربیہ)

جبل القارۃ مختلف رنگ و شکل کے حوالے سےانفرادیت رکھتا ہے۔ اس کا منظر دیکھنے والے محسوس کرتے ہیں کہ اس کی چٹانیں پرندوں اور جانوروں کی شکل میں تراشی گئی ہیں۔ کئی چٹانیں دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ وہ زمین اور آسمان کے درمیان معلق ہیں۔
جبل القارۃ منفرد شکل و صورت، انواع و اقسام کے غار اور معتدل آب و ہوا کے حوالے سے بھی سیاحوں میں مقبول ہے۔ یہاں آنے والے مختلف زاویوں سے اس کی فوٹو گرافی کرتے ہیں۔ 
فوٹو گرافرعلی عطیہ نے فضا سے جبل القارۃ کی تصاویر لی ہیں جو سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔ 
سعودی فوٹو گرافر کا کہنا ہے کہ اسے ’جبل الشبعان بھی کہا جاتا ہے۔ یہ التویثیر قریے اور القارۃ قریے کے درمیان واقع ہے۔ القارۃ الاحسا کے نخلستان کے مشرق میں واقع ہے۔ الاحسا کے نخلستان 2018 کے دوران یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل ہیں۔ 
 جبل القارۃ کے مناظر منفرد اور حیران کن ہیں۔ انہیں دیکھ کر دنیا بنانے والے کی تخلیق کی عظمت تسلیم کرنی پڑتی ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: