Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جھارکھنڈ ،ہندولڑکی سے دوستی پر مسلم نوجوان کو مار مار کرہلاک کردیا

رانچی - - - - - - ریاست جھار کھنڈ میں ہندو لڑکی سے دوستی رکھنے کی پاداش میں مسلم نوجوان کو مار مار کر ہلاک کردیاگیا۔ یہ واقعہ ریاست کے ضلع گملا کے گاؤں سوسو میں پیش آیا جہاں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی ہے ۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے3 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے اور دیگر کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔ علاوہ ازیں علاقے میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے پولیس کے فاضل دستے تعینات کردیئے گئے ہیں۔ جمعہ کو اس واقعہ کی تفصیلات دیتے ہوئے ضلع گملا کے پولیس سپرنٹنڈنٹ چندن کمار جھا نے بتایا کہ مرنے والے کا نام محمد سالک تھا جو گملا ٹاؤن کی رضا کالونی میں رہتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لڑکی نے ہندو تہوار کے موقع پر جلوس کے بعد سالک کو ٹیلیفون کرکے بلایا تھا مگر اس نے ابتداء میں منع کردیا ۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ لڑکی نے دوبارہ فون کیا جس پر وہ اپنی اسکوٹی لے کر جلوس کے مقام سے اسے لے کر اس کے گھر پہنچا دیا جہاں لڑکی کے پڑوسیوں نے سالک کو گھیر لیا اور اسے ایک درخت سے باندھ دیا جس کے بعد اس پر کئی گھنٹے تک تشدد کیاجاتا رہا۔ یہ بات خود لڑکی نے اپنے بیان میں درج کرائی ہے۔ سالک کو شدید زخم آئے ۔ مرنے والے کے والد محمد منہاج نے بتایا کہ2افراد نے انہیں رات میں آکر سالک کے ساتھ ہونے والے واقعہ کی اطلاع دی جس پر انہوں نے فوراً ہی پولیس سے رابطہ کیا اور پولیس کے ہمراہ پڑوسی گاؤں سوسو پہنچ گئے جہاں انہوں نے اپنے بیٹے کو ایک درخت سے بندھا پایا جو خون میں لت پت تھا۔ اسے فوراً ہی گملا کے صدر اسپتال میں داخل کردیاگیا لیکن چونکہ حالت انتہائی تشویشناک تھی لہذا اسے ڈاکٹروں نے رانچی کے بڑے اسپتال بھیج دیا۔ ابھی وہ راستے میں ہی تھا کہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے مزید بتایا کہ راجستھان ، ہریانہ اور اتر پردیش میں جس طرح گئو رکشکوں کے دستے اور اینٹی رومیو اسکواڈ قائم کئے گئے ہیں ان کی جھار کھنڈ میں مخالفت ہورہی کیونکہ جھارکھنڈ میں بھی اسی طرح کے عوامی گروپ بنائے جانے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض علاقوں سے یہ خبریں بھی آرہی ہیں کہ انٹی رومیو اسکواڈ کی طرح کے کئی گروپ سرگرم بھی ہوگئے جو ہندو اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ پرستی کو ہوا دینے میں لگے ہوئے ہیں۔

شیئر: