Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سائنسدانوں نے صدیوں پرانی مہک کو محفوظ کرلی

لندن۔۔۔۔ سائنسدان ایک عرصہ سے ماضی کی آوازوں کو ریکارڈ کرنے کی کوششوں میں مصروف رہے ہیں اور اطلاعات کے مطابق بہت سے تحقیقی ادارے صدیوں پرانی آوازوں کو ریکارڈ کرنے میں کامیاب رہے ہیں یہ اور بات ہے کہ یہ اب تک معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ یہ آوازیں کس کی ہیں اور کہاں کی ہیں۔ اب سائنسدانوں نے مزید پیش قدمی کرتے ہوئے خوشبوؤں کو محفوظ کرنے کی کوششیں شروع کردی جس کا مقصد تاریخ سے انسان کے رشتہ کو زیادہ بامعنی بنانا ہے۔ سائنسدانوں نے ان خوشبوؤں کو یکجا کرکے انہیں محفوظ کرنے اور ان کی دستاویزات کا کام بھی شروع کردیا ہے۔ اس سلسلے میں برطانوی ٹیم نے جنوبی انگلینڈ کے نول ہاؤس میں اپنا کام شروع کیا اور وہاں موجود دستاویزات اور پلاسٹک کی بنی ہوئی مختلف چیزوں کی مہک کو الگ الگ جمع کرنے کے بعد انہیں یکجا بھی کیا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ برسوں پرانی خوشبوؤں اور مہک کو محفوظ بنانے کا عمل نسبتاً زیادہ انسانی طریقے سے اپنا رشتہ استوار کرنا ہے۔ اس حوالے سے ایک مضبوط سائنسی ثقافتی ورثے کے نام سے بھی چھپ چکا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ان خوشبوؤں کو محفوظ کرنے سے عصری عجائب گھروں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

شیئر: