Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کی مذمت

سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے پر فسادات ہوئے ہیں۔ فوٹو: روئٹرز
سعودی عرب نے سویڈن میں چند شدت پسندوں کی جانب سے قرآن کریم کی بے حرمتی اور مسلمانوں کے خلاف اکسانے کی مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری بیان میں مکالمے، بقائے باہمی اور برداشت جیسی اقدار کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
بیان میں نفرت، شدت پسندی اور بے دخلی کو مسترد کیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے تمام مذاہب اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے سویڈن کی مقامی نیوز ایجنسی ٹی ٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دارالحکومت سٹاک ہوم کے مضافاتی علاقے رنکیبی میں جمعے کو ’ہارڈ لائن‘ نامی سیاسی جماعت کے ڈینش رہنما راسمس پلودن نے قرآن نذر آتش کیا تھا جس کے بعد کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے۔
سویڈن کی وزیراعظم میگڈالینا اینڈرسن نے پر تشدد واقعات کی مذمت کی ہے۔
سویڈن کے شہر نارکوپنگ میں پرتشدد مظاہروں کے دوران تین افراد پولیس کی فائرنگ کا نشانہ بنے ہیں۔
پولیس نے جاری بیان میں کہا ہے کہ تین افراد کو گولی لگی ہے جن کا علاج ہسپتال میں جاری ہے۔
پولیس کے مطابق ان تینوں زخمی افراد کو جرم کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت سے وابستہ راسمس پلودن نے پولیس کی اجازت سے ایسٹر کے دوران سویڈن کے مختلف شہروں میں مظاہروں کا اعلان کیا ہوا تھا۔
راسمس پلودن کی کال کے بعد جمعرات کو سویڈن کے مختلف شہروں میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
جمعے کو پولیس نے کہا تھا کہ ان کی چار گاڑیوں کو آگ لگائی گئی ہے اور کم از کم چار پولیس افسران سمیت ایک شہری مظاہرین کے پتھراؤ سے زخمی ہوا ہے۔

شیئر: