Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان کے شہر قندوز کی مسجد میں دھماکہ، 33 افراد ہلاک

گذشتہ روز قندوز اور مزار شریف میں متعدد دھماکے ہوئے تھے جن کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
افغانستان کے شہر قندوز کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے سے 33 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ ’دھماکہ قندوز کے ضلع امام صاحب کی ایک مسجد میں ہوا جس میں بچوں سمیت 33 افراد ہلاک ہو گئے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم اس جرم کی مذمت کرتے ہیں اور مرنے والوں کے لواحقین سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔‘
ابھی تک کسی گروہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
گذشتہ روز قندوز اور مزار شریف میں دو دھماکے ہوئے تھے جن کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔
ان میں سے ایک دھماکہ مزارِ شریف میں ایک شیعہ مسجد کے اندر ہوا جس میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 58 سے زیادہ زخمی  ہوئے۔
جبکہ اے ایف پی کے مطابق افغان پولیس کا کہنا ہے کہ طالبان فورسز نے داعش کے ایک مشتبہ جنگجو کو گرفتار کیا ہے جس نے مبینہ طور پر افغانستان میں ایک شیعہ مسجد میں بم حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

آصف وزیری کے مطابق ’عبدالحمید سنګریار نے ماضی میں کئی حملوں میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

صوبہ بلخ کی پولیس کے ترجمان آصف وزیری نے کہا کہ عبدالحمید سنګریار داعش کے ایک اہم رکن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’وہ مسجد پر کل کے حملے کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔‘
آصف وزیری کے مطابق ’عبدالحمید سنګریار نے ماضی میں کئی حملوں میں کلیدی کردار ادا کیا تھا اور کئی بار فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، لیکن اس بار ہم نے ایک خصوصی آپریشن میں انہیں گرفتار کیا ہے۔‘
واضح رہے کہ طالبان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اگست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ملک کو محفوظ کر لیا ہے لیکن بین الاقوامی حکام اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندی کے دوبارہ سر اٹھانے کا خطرہ بدستور موجود ہے۔

شیئر: