Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرینی مہاجرین سوئٹزر لینڈ میں خیراتی اداروں سے رجوع کرنے لگے

پناہ گزینوں کو سرکاری رہائش میں حکومت سے کچھ  مالی امداد بھی ملتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
یوکرین کے سیکڑوں پناہ گزین سوئٹزلینڈ کے شہر زیورخ میں اشیائے خوردونوش کے لیےاب قطاروں میں کھڑےنظر آ رہے ہیں۔ زیورخ کے خیراتی ادارے کے فوڈ بینک کے باہر لمبی لائن لگی ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق  روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے سوئٹزرلینڈ تقریبا 40 ہزار یوکرینی مہاجرین کے لیے بندوبست کر رہا ہے۔

سیکڑوں پناہ گزین اشیائے خوردونوش کے لیے قطاروں میں کھڑے نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

زیورخ میں پہنچنے والے پناہ گزینوں کو حکومت  کی جانب سے سرکاری رہائش میں کچھ  مالی امداد بھی ملتی ہے لیکن سوئٹزر لینڈ جیسے مہنگے ملک میں زندگی گزارنے کے لیے یہ سب کافی نہیں ہے۔
سوئٹزرلینڈ میں خیراتی اداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ روسی حملے کے بعد پناہ کی تلاش میں یہاں پہنچنے والے بہت سے یوکرینی شہری خوراک، کپڑوں اور طبی علاج کے لیے ان کی طرف رجوع کر رہے تھے۔
 یوکرینی شہری کرسٹینا اپنی سات سالہ بیٹی کے ساتھ اپنی خاندانی دوست کے پاس رہنے کےلیے 3 مارچ کو کیف سے زیورخ پہنچی تھی اور  اب  ایسن فیور آلے (فوڈ فار آل)کے کھانے کی اشیا کی تقسیم کے مرکز کے باہر قطار میں کھڑی ہے۔

ورک پرمٹ کے لیے درخواست کی اجازت کا غیر معمولی قدم اٹھایا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

42 سالہ کرسٹینا کا کہنا ہے کہ ہم یہاں کھانا لینے آتے ہیں کیونکہ ہمیں اس کی ضرورت ہے، کرسٹینا نے اپنے میزبان کا نام نہیں بتایا اور کہا کہ یہ رضاکار(میزبان)ہمیں ہمیشہ کھانا فراہم نہیں کر سکتے۔ وہ تھک چکے ہیں اور ہمارے پاس کھانا خریدنے کی سکت نہیں۔
یہاں موجود کرسچن ایڈ پروجیکٹ انکونٹرو کی آرین سٹاکلن نے بتایا ہے کہ یہ ایک عام کہانی ہے۔ کچھ  یوکرینی پناہ گزین  یہاں ایسے خاندانوں کے ساتھ رہتے ہیں جو اب ان کےکھانے کا بندوبست  نہیں کر سکتے۔
زیورخ  میں سوشل سروس ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان ہائیک اسیل ہورسٹ نے بتایا ہے کہ حکام کے زیرانتظام یہاں پہنچنےوالے یوکرینی پناہ گزینوں کی بنیادی ضروریات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
تاہم میزبان خاندانوں کے ساتھ رہنے والے یوکرینی  پناہ گزینوں کی مدد کرنے کا کوئی طریقہ کار ابھی واضح نہیں ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ سوئٹزر لینڈ کی حکومت نے یوکرینی پناہ گزینوں کو عارضی رہائش اور ورک پرمٹ کے لیے درخواست دینے کی اجازت کا غیر معمولی قدم اٹھایا ہےتاہم  یہ میزبان خاندانوں کے ساتھ رہنے والے  پناہ گزینوں کی  ضروریات  پوری کرنے کے لیے بہت کم ہے۔
 

شیئر: