Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامے میں توسیع کتنے ماہ قبل کرائی جا سکتی ہے؟

اقامے کی معیاد ختم ہونے سے چھ ماہ پہلے تک توسیع کرائی جا سکتی ہے( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ نجی ادارے، کمپنیاں اور افراد اپنے اجیروں کے اقاموں میں توسیع اس کی معیاد ختم ہونے سے چھ ماہ پہلے تک کراسکتے ہیں۔ 
عکاظ اخبار نے  محکمہ پاسپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ جہاں تک گھریلو ملازمین کے اقاموں کا تعلق ہے تو ان میں توسیع اقامہ ختم ہونے سے 14 کے اندرکرائی جاسکتی ہے تاہم کمپنیوں و اداروں میں کام کرنے والے غیرملکی کارکنان کے اقاموں میں اگر چھ ماہ سے کم کی مدت باقی ہے تو ایسی صورت میں تجدید کرائی جاسکتی ہے بشرطیکہ ورک پرمٹ اور ہیلتھ انشورنس موثر ہوں۔ 
محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے سداد کے ذریعے فیس ادا کرکے ابشر یا مقیم کے ذریعے بیرون مملکت مقیم غیرملکی کے اقامے میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ 
یاد رہے کہ اقامہ ختم ہونے کے تین روز بعد تک توسیع نہ کرانے پر جرمانہ ہوگا۔ پہلی بار جرمانہ 500 ریال  اور دوسری بار تاخیر پر ایک ہزار ریال کا جرمانہ وصول کیا جائے گا  جبکہ تیسری بارتاخیر پرغیر ملکی کارکن کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔ 
واضح رہے جوازات کی جانب سے اقامہ میں تاخیر کا قانون گذشتہ کئی برس سے رائج ہے اس لیے مملکت میں مقیم تارکین کی کوشش ہوتی ہے کہ جرمانہ اور ڈی پورٹ ہونے سے بچنے کے لیے بروقت اقامہ کی تجدید کرلی جائے۔ 
 

شیئر: