Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیٹ ویو: پاکستان میں درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا

پاکستان کا شمار ان آٹھ ممالک میں ہوتا ہے جو سب سے زیادہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہو رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی ایشیا اس وقت شدید ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہے جبکہ پاکستان کے بعض علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستان حکام نے جمعے کو ہیٹ ویو کی وجہ سے پانی کی شدید کمی اور صحت کو لاحق خطرات کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
اپریل سے ہی پاکستان اور انڈیا کے کچھ علاقے شدید گرمی کی زد میں ہیں جبکہ ورلڈ میٹیرولوجیکل آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ اس کی وجہ موسمیاتی تبدیلیاں ہیں۔
پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق جمعے کو صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔
محکمہ موسمیات نے پیشین گوئی کی ہے کہ اتوار تک درجہ حرارت زیادہ ہی رہے گا۔
جیکب آباد کے مضافات میں ایک گاؤں سے تعلق سے رکھنے والے مزدور شفیع محمد کا گرمی سے متعلق کہنا تھا کہ ’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے ہر طرف آگ لگی ہوئی ہے۔‘
شفیع محمد کے گاؤں کے لوگ پینے کے صاف پانی تک رسائی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
پی ایم ڈی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر میں درجہ حرارت معمول سے چھ سے نو ڈگری سینٹی گریڈ تک زیادہ رہا۔
صوبائی دارالحکومتوں کراچی، لاہور اور پشاور میں جمعے کو درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کے چیف فورکاسٹر ظہیر احمد بابر کا کہنا ہے ’رواں سال نے سردیوں سے براہ راست موسم گرما آگیا ہے۔‘

پاکستان حکام نے جمعے کو ہیٹ ویو کی وجہ سے پانی کی شدید کمی اور صحت کو لاحق خطرات کے حوالے سے خبردار کیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سنہ 2015 سے شدید ہیٹ ویو کو برداشت کررہا ہے، خاص طور پر صوبہ سندھ کے بالائی علاقوں اور جنوبی پنجاب میں۔
ظہیر احمد بابر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’اس کی شدت، دورانیے اور تسلسل میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘
جیکب آباد میں نرس کے فرائض انجام دینے والے بشیر احمد کا کہنا ہے کہ گذشتہ چھ برسوں سے شہر میں ہر سال ہیٹ سٹوک کے کیسز جون یا جولائی کے بجائے مئی میں شروع ہوجاتے ہیں۔
موسمیاتی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں تیزی سے جنوبی ایشیا میں صورت حال اس سے بھی بدتر ہوسکتی ہے۔
پنجاب کے محکمہ آپباشی کے ترجمان عدنان حسن کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ جو پاکستان کی اہم آبی گزرگاہ ہے، رواں سال ’بارشوں اور برف باری کی کمی کی وجہ سے‘ 65 فیصد تک سکڑ چکا ہے۔
واضح رہے کہ 22 کروڑ کی آبادی پر مشتمل پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ عالمی سطح پر گرین گیسوں کے اخراج میں اس کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
تاہم موسمیاتی تبدیلیوں کا مطالعہ کرنے والے گروپ جرمن واچ کی 2021 کی تحقیق کے مطابق پاکستان کا شمار ان آٹھ ممالک میں ہوتا ہے جو سب سے زیادہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہو رہے ہیں۔

راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور اترپردیش میں بھی آنے والے دنوں میں ہیٹ ویو کی پیشین گوئی کی گئی ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)

انڈیا میں بھی ہیٹ ویو سے کافی نقصان ہو رہا ہے اور ریاست راجھستان کے کئی علاقوں میں جمعرات کو درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہا جبکہ نئی دہلی میں اتوار کو درجہ حرارت کسی بھی وقت 46 سینٹی گریڈ تک جانے کی توقع ہے۔
انڈیا میں زیادہ تر سکولوں نے پیر سے جونیئر کلاسوں کے لیے گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان کردیا ہے۔
شمال مغربی انڈیا کے کچھ حصوں بشمول راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور اترپردیش میں بھی آنے والے دنوں میں ہیٹ ویو کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔

شیئر: