Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسک آرٹ انسٹی ٹیوٹ میں سعودی اور مراکشی آرٹسٹوں کے فن پاروں کی نمائش

آرٹ لائبریری کتابی سیریز کے اجرا کا جشن منایا ہے( فوٹو عرب نیوز)
مسک آرٹ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی پانچویں اور چھٹی آرٹ لائبریری کتابی سیریز کے اجرا کا جشن منایا جس میں سعودی مصور فہد حجیلان اورمراکشی فنکارہ امینہ اقیرنی کے کام کو اجاگر کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق اس میں مقامی اور بین الاقوامی آرٹ ناقدین اور کیوریٹرز کے مضامین کے ساتھ ساتھ ان کے بااثر اور بنیادی کاموں کا انتخاب شامل تھا۔
لانچ کے ساتھ آرٹ لائبریری کی کتابوں میں زیر بحث فنکاروں کے کاموں کی دو نمائشیں تھیں۔
حجیلان کی کتاب ’رنگ میں شاعری‘ میں پینٹنگز کا ایک گروپ ہے جو اس کے علامتی اور تجریدی اسلوب اور رنگ کے شاعرانہ استعمال کو مجسم بناتا ہے۔

وزیٹرز اون سے بنائی گئی مخصوص شکلوں سے لطف اندوز ہوئے(فوٹو ٹوئٹر)

وہ خواتین کے مجسم ہونے اور تجریدی آرٹ، جیومیٹرک اشکال اور رنگین خالی جگہوں کے لیے جانا جاتا تھا۔
مسک انسٹی ٹیوٹ نے امینہ اقیرنی کو ریاض میں اپنی پہلی نمائش کے لیے مدعو کیا جہاں وزیٹرز اون اور دیگر عناصر سے بنائی گئی مخصوص شکلوں سے لطف اندوز ہوئے۔
امینہ اقیرنی کاسا بلانکا میں مقیم ایک آرٹسٹ، جیولری ڈیزائنراورآرکیٹیکٹ ہیں۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا ’ بچپن سے ہی آرٹ سے وابستہ ہوں جب سے میری والدہ بھی ایک آرٹسٹ رہی ہیں۔

امینہ اقیرنی کاسا بلانکا میں مقیم  آرٹسٹ، جیولری ڈیزائنراورآرکیٹیکٹ ہیں( فوٹو ٹوئٹر)

انہوں نے کہا ’ امریکہ میں ایک آرکیٹیکٹ کے طور پر کام کیا اور زیورات ڈیزائن کرنے اور زیورات بنانے کے لیے دوسرے فنکاروں کے ساتھ مل کر مراکش واپس آئی۔ میں نے ان سے سیکھا ہم آہنگی اور تبادلہ پسند کیا۔ اسی طرح وہ مجھ سے سیکھتے ہیں۔‘
مراکشی فنکارہ نے کہا کہ ’ پھر مختلف دستکاریوں کے لیے کاریگروں کے ساتھ ان کی مصنوعات کو تجارتی مقاصد کے لیے جدید بنانے کے لیے کمپنی کے منصوبوں پر کام کرنا شروع کیا۔ مجھے یہ پسند آیا کیونکہ اس نے مجھے مراکش کے مزید علاقوں کو دریافت کرنے کے قابل بنایا جہاں ان کے پاس بہت سے مختلف دستکاری اور اونی فن ہیں۔‘
امینہ اقیرنی کی ایجنسی نے کہا کہ انہوں نے خواتین کاریگروں کے ساتھ کام کرنا شروع کیا اور قالین کے بُننے والوں کے ذریعے ایک فنکارانہ عنصر کے طور پر اون میں دلچسپی لی، اسی طرح دھاگوں کے استعمال کے لیے اس کی تحریک شروع ہوئی۔ان کی نمائش میں ایک ورکشاپ تھی جہاں انہوں نے مہمانوں کو فن کے خصوصی نمونے بنانے کے لیے اون سے کام کرنا سکھایا۔

مراکشی فنکارہ  کے پاس بہت سے مختلف دستکاری اور اونی فن ہیں( فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ ’ ورکشاپ کے بارے میں اچھی بات یہ ہے کہ تھیم بنائی گئی تھی، لیکن یہ اس بارے میں ہے کہ آپ اون سے کہانیاں کیسے لکھتے ہیں۔ لہذا، میں مراکش سے اون لائی اوراب وزیٹرز اس کے ساتھ ناقابل یقین چیزیں کر رہے ہیں۔‘
امینہ اقیرنی کی کتاب ’انمیوٹیڈ نریٹویز‘ ان کےفن پارے کی کھوج کرتی ہے جس میں جدید تعمیراتی تکنیکوں اور روایتی بُنائی کو یکجا کیا گیا ہے تاکہ فن اور دستکاری کے درمیان حائل رکاوٹوں کو ختم کیا جا سکے۔
امینہ اقیرنی کا کہنا ہے کہ ’ میرے آرٹ کے بارے میں لکھی گئی کتاب نے مجھے اپنے کام اور میری ترقی کا ایک بڑا حصہ دیکھنے کے قابل بنایا جو ایک آرٹسٹ کے لیے بہت اچھا ہے۔ میں آگے بڑھنے اور آرٹ کی دنیا میں مزید ترقی کرنے کے لیے تیار ہوں اور اس کے لیے میں مسک آرٹ انسٹی ٹیوٹ کی شکر گزار ہوں۔‘

آرٹ لائبریری سیریز کا مقصد مقامی تخلیقی مواد کو تقویت دینا ہے( فوٹو عرب نیوز

آرٹ لائبریری سیریز جو 15 اگست کو ختم ہو رہی ہے مقامی تخلیقی مواد کو تقویت دینے کے لیے لانچ کی گئی تھی۔
یہ تقریب انسٹی ٹیوٹ کے اہداف کا بنیادی حصہ ہے اور سعودی آرٹ اور ثقافت کے شعبے میں بیداری کو فروغ دینے اور مزید دستاویزات کی حوصلہ افزائی کرنے پر اس کی توجہ کی نمائندگی کرتی ہے۔

شیئر: